کشمیر پر غاصبانہ بھارتی قبضے کے73سال: پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے زیراہتمام ورچوئل کانفرنس

لندن: غاصب بھارت کے جموں و کشمیر پر جابرانہ قبضے کے 73 سال پورے ہونے پر دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا، اس حوالے سے پاکستانی ہائی کمیشن لندن کی جانب سے ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

پاکستانی ہائی کمیشن کے زیراہتمام آن لائن کانفرنس سے برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین افضل خان محمد خالد، واجد خان، عمران حسین، لارڈ قربان حسین کے علاوہ یورپین یونین کی رکن پارلیمنٹ منٹ انتھیا کلنطائر نے بھی خطاب کیا،اراکین پارلیمنٹ نے کشمیر پر بھارت کے جابرانہ قبضے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اورکشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کرانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے ہائی کمشنر معظم علی خان نے بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیر میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اورکشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

کشمیر یکجہتی کونسل نارتھ امریکہ کے چیئرمین جاوید راٹھور کا کہنا تھا کہ تین ایٹمی طاقتوں کے درمیان ہونے کی وجہ سے یہ مسئلہ محض کشمیریوں کا یا علاقائی مسئلہ نہیں رہا بلکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور اس مسئلہ کے جلد سے جلد حل کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں دنیا بھر میں ریفرنڈم کے لیے تحریک شروع کی جانی چاہئے۔

جموں و کشمیر کونسل برائے انسانی حقوق کے چیئرمین ڈاکٹر نذیر گیلانی نے کہا کہ قانونی اور آئینی اعتبار سے بھارت کا کشمیر پر نہ تو کوئی دعویٰ بنتا ہے اور نہ ہی اسے برتری حاصل ہے، لیکن بھارت نے طاقت کے زور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کو روند کر کشمیریوں کو غلام بنا رکھا ہے، اس موقع پر سید علی رضا ،راجہ نجابت حسین اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

Comments are closed.