بھارت کی ریئل اسٹیٹ سمٹ کشمیریوں کی زمین ہتھیانے کا حربہ ہے، وزیراعظم آزادکشمیر

 مظٖفرآباد:وزیراعظم آزادکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی انتظامیہ اور بھارت کی مرکزی حکومت کے اشتراک سے ہونے والے ریئل اسٹیٹ سمٹ کو دھوکہ اور کشمیریوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ قرار دے دیا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے،بھارت کے اصل عزائم اب کسی سے ڈھکے چھپے نہیں رہے۔ بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر کی زرعی زمین کو بھی کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے قوانین میں من مانی ترمیم کرکے اپنے مذموم ارادہ ظاہر کردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ماڈل پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد فلطسینوں کی طرح کشمیریوں کو اپنے ہی مادر وطن میں بے گھر کرنا اور نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے۔

وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ اپنی زمینیں فروخت کرنے سے اجتناب کریں کیونکہ مودی سرکار کاروبار اور سرمایا کاری کا جھانسہ د کر انہیں اقلیت میں بدلنے کی حکمت عملی پر کارفرما ہے۔ بھارت سرکار مہنگے داموں کشمیریوں کی زمین اور جائیداد خرید کرانہیں ہجرت پر مجبور کرے گا۔ اس طرح کشمیریوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا اس کا خواب حقیقت کا روپ دھار لے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور بیرون ملک آباد کشمیریوں کے تعاون سے وہ اس مسئلہ کو پوری دنیا میں اٹھائیں گے، اس غیر قانونی اقدام سے پس منظر میں ہندتوا کی سیاسی اور نظریاتی فکر کارفرما ہے جو کشمیریوں کی شناخت کو بدلنے اور انہیں اپنے ہی وطن میں بے یارومدد گار کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔

 وزیر اعظم آزادکشمیر کاکہناتھاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ غیر جانبدارانہ طرزعمل ترک کریں اور بھارت کو انسانی حقوق کی پامالیوں اور خاص کر کشمیریوں کی زمین بھارتی باشندوں اور غیر ملکیوں کو کاروبار اور سیاخت کے نام پر فروخت کرنے سے باز رکھنے میں کردار ادا کرے۔

Comments are closed.