آزاد کشمیرعدلیہ میں کسی نئےتجربے کی کوشش پربھرپورآوازاٹھائیں گے،سردارحسن ابراہیم

 راولپنڈی :جمو ں کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر اور رکن  قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی عدلیہ میں آئینی بحران وزیر اعظم آزاد کشمیر ،صدر آزاد کشمیر اور سابق سیاسی چیف جسٹس ابراہیم ضیاء کا پیدا کردہ ہے ۔ آزاد کشمیر کی عدالت عظمیٰ میں مستقل چیف جسٹس کی عدم تعیناتی کی وجہ سے آئینی و قانونی بحران پیدا ہو چکا ہے جبکہ ہائی کورٹ میں بھی مستقل چیف جسٹس تعینات نہیں ۔

 راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سردار حسن ابراہیم نے کہاکہ ستم یہ ہے کہ ریاستی وزیراعظم جن کا ججز تقرری میں کوئی آئینی کردار نہیں ہے ان کی مسلسل مداخلت سے عدالتی بحران شدت اختیار کر چکا ہے ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کی خاطر سیاسی دباو ڈال رہے ہیں ۔ سابق سیاسی چیف جسٹس نے اپنی آئینی ذمہ داری بروقت ادا نہ کی اور بدنیتی کی وجہ سے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل مستقل چیف جسٹس کی سمری بروقت ارسال نہ کی ،پانچ ججز کی ہائی کورٹ میں غیر آئینی تعیناتی بھی اسی کا حصہ تھی ۔

صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی نے کہاکہ وہ چیئرمین کشمیر کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں مستقل بنیادوں پر چیف جسٹس عدالت عظمی ، عدالت عالیہ میں آئین و قانون کے مطابق تقرری عمل میں لائیں جس کی نظیر الجہاد ٹرسٹ کیس میں واضح طور پر موجود ہے ۔ تاکہ انصاف کی فراہمی کے لئے راہ ہموار ہو سکے ۔ جموں کشمیر پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آئین و قانون کی بالادستی کی بات کی ہے اور اگر آزاد کشمیر کی عدلیہ میں کسی نئے تجربہ کی کوشش کی گئی تو جموں کشمیر پیپلز پارٹی اپنی ماضی کی روایات کو سامنے رکھتے ہوئے اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی اور وہ سردار خالد ابراہیم خان کا کردار جس کے تحت 5 غیر آئینی ججز کی تعیناتی کالعدم قرار پائی وہ اس کردار کو دہرائے گی ۔

اس موقع پر سردار حسن ابراہیم خان کے علاوہ سینئر نائب صدر سید نشاط کاظمی ایڈوکیٹ ، چئیرمین لائرز ونگ سردار عاشق محمود سدوزئی ، سیکرٹری جنرل ابرار یاد،ممبران ایڈوئزری کمیٹی شیخ فضل کریم ، عاشق خان ، شیخ جاوید افطار، رحیم اشرف ، تسلیم باغی ، سردار اسد ابراہیم ، سیکرٹری مالیات خورشید خان ، سیکریٹری اطلاعات نوید حیات ، ایڈیشنل سیکٹری جنرل خواجہ سجاد ایڈوکیٹ ، سیکریٹری لائرز ونگ سردا طارق ، وائس چئیرمین عدنان ریاض بھی موجود تھے۔

Comments are closed.