خاتم النبین حضرت محمد ﷺکی شان اقدس میں گستاخی نا قابل قبول ہے،شبیر احمد شاہ

سرینگر:بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل مقید میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر قائد اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی  میں زیر تعلیم بھارت کے ایک ہندو طابعلم کی طرف سے خاتم النبین حضرت محمد ۖ کی شان اقدس میں گستاخی کو پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کشمیری عوام سے کل جمعہ کو مکمل ہڑتال کرنے پر زوردیا ہے ۔یاد رہے کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر میں ایک ہندو طالب علم نے خاتم النبین حضرت محمد ۖ سے متعلق گستاخانہ ویڈیو تین روز قبل سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے جس کے خلاف سرینگر سمیت پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری مسلمانوں میں بڑے پیمانے پر غم وغصہ پایاجاتا ہے اور احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے ۔

شبیر احمد شاہ نے تہاڑ جیل سے جاری کیے گئے اپنے پیغام میں توہین رسالت کو مسلمانوں کیلئے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمان کسی کو بھی اپنے مذہب کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اس گستاخانہ پوسٹ کامقصد کشمیری مسلمانوں کو مشتعل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نبی آخرالزمان حضرت محمد ۖ کی عزت و احترام مسلمانوں کو اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے ۔انہوں نے اس واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی اداروں کو ایسے مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے ہندوانتہاپسند طالبعلموں سے نجات دلائی جائے جو کالجوں اور یونیورسٹیوں کو میدان جنگ میں تبدیل اور نفرت کو پروان چڑھا نے پر تلے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک طرف تو کشمیری طلبا کو انسداد دہشت گردی کے نام نہاد قوانین کے تحت محض ایک کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں فتح کا جشن منانے پر گرفتار کیا جاتا ہے،جبکہ دوسری طرف غیر کشمیری ہندوطلبا کو اپنے نفرت انگیز فرقہ وارانہ ایجنڈاآگے بڑھانے کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔شبیر احمد شاہ نے کشمیری سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی، کشمیری طلبا کی کالے قانون کے تحت گرفتاریوں اور کشمیری عوام کی جائیداد و املاک ضبط کئے جانے کی بھی مذمت کی۔

Comments are closed.