شہید میر احمد حسنؒ کا 26واں یوم شہادت، حزب المجاہدین کا خراج عقیدت

مظفر آباد: 19جولائی 2023 میر احمد حسنؒ ایسے رہنما اور سپہ سالار تھے جن کا شمار حزب المجاھدین کے صفِ اوّل کے ایسے تاسیسی قائدین میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی زندگی اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز کی آزادی کیلئے قربان کردی۔ اِن خیالات کا اظہار حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سیّد صلاح الدین احمد نے حزب کمانڈ کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 اُنہوں نے کہا 18 اور 19 جولائی1997ء کی درمیانی شب شہید احمد حسنؒ ضلع اُدھم پور کی تحصیل مہور کے گول گلاب گڑھ علاقہ میں سلسلہ کوہ پیرپنجال کی بلندی پر واقع”منگ ناڑ“ میں بھارتی فوجیوں کے ساتھ ایک خونریز معرکے میں اپنے 6 دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شہادت سے سرفراز ہوئے۔ شہید احمد حسنؒ اور اُن کے ساتھیوں نے اللہ تعالیٰ کے دین کی سربلندی اور مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر سے غاصبانہ بھارتی قبضے کے خاتمے کیلئے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

حزب سربراہ نے کہا کہ شہید نے اپنی عملی زندگی کا آغازضلع بڈگام کی تحصیل چاڈورہ کی مرکزی بستی گوہر پورہ میں ایک ہمدرد جماعت کی حیثیت سے کیا۔ اللّٰہ تعالیٰ نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا تھا جس کے نتیجے میں قیم ضلع اور پھر مرکزی شوریٰ کے ممبر کی حیثیت سے بھی ایک قائدانہ کردار ادا کیا۔ جب مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں بھارت سے آزادی کیلئے مسلح جدوجہد کا آغاز ہوا تو احمد حسنؒ اُن عزم و ہمت افراد میں شامل تھے جو بے خطر اِس آتشِ نمرود میں کود پڑے۔

 

 شہید نے نہ صرف اپنی ذات اور خاندان بلکہ جگہ جگہ جا کر تحریکِ جہاد کو منظم اور متحرک کرنے میں لازوال کردار ادا کیا۔ شہید احمد حسنؒ جہادی قوتوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر مجتمع کرنے کیلئے ہمیشہ کوشاں رہے۔ زہدو تقویٰ میں اُن کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ اُن کی شہادت سے اگرچہ ایک خلاء ضرور پیدا ہوا تاہم یہ حقیقت بھی اپنی جگہ عیاں اور واضح ہے کہ اُن کے نقشِ قدم پر چل کر سینکڑوں مجاہدین اِس وقت بھی حصول منزل کیلئے برہمن سامراج کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں۔

 اجلاس میں شہید احمد حسنؒ سمیت جملہ شہدائے جموں و کشمیر کی بلندی درجات کی دُعا اور اِس عزم کا اظہار کیا گیا کہ حصولِ منزل تک جدوجہد جاری رہے گی اور کسی کو بھی شہداء کے مقدس لہو کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے۔

Comments are closed.