راولپنڈی : بزرگ صحافی ، دانشور، کشمیر میڈیا سروس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور کشمیر جرنلسٹس فورم کے سینئر ممبر شیخ تجمل الاسلام کی نماز جنازہ (بروز پیر) پولیس فائونڈیشن اسلام آباد میں ادا کی گئی۔ وہ اتوار کی رات اسلام آباد میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے ۔
نماز جنازہ میں حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین ، حریت راہنما غلام محمد صفی، الطاف احمد بٹ، محمد فاروق رحمانی ، سید فیض نقشبندی، محمود احمد ساگر، میر طاہر مسعود، ایڈووکیٹ پرویز احمد، عدیل مشتاق وانی، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر سردار اعجاز افضل ، سیکرٹری جنرل تنویر انور خان، رہنما جماعت اسلامی سردار جاوید خان، تحریک کشمیر برطانیہ کے راہنما عبدالحفیظ سدوزئی، کشمیر جرنلسٹس فورم کے صدر زاہد اکبر عباسی، سابق صدر اعجاز عباسی، سیکرٹری عقیل انجم ، سینئر صحافی عبدالقیوم فاروقی، راجہ کفیل احمد، ماجد افسر، منظور احمد ضیا، نعیم الاسد، شہباز احمد، سردار عاشق حسین ، سردار عمران اعظم ، اشرف وانی ، شوکت علی ، ارشد حسین ، عبدالطیف ڈار، سردار حمید، مقصود منتظر، عبدالعزیز ڈیگوسمیت بڑی تعداد میں صحافت اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
اس موقع پر مقررین نے تحریک آزادی کشمیر کے لئے ابلاغی اور سیاسی محاذ پر شیخ تجمل الاسلام کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔شیخ تجمل الاسلام کا تعلق بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر سے تھا۔ انہوں نے 1975 میں کشمیر یونیورسٹی سرینگر سے ایل ایل بی اور 1980 میں اسی یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا۔ وہ طالب علمی کے دوران 1979 سے 1984 تک مقبوضہ علاقے میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ رہے ۔ انہوں نے1973تا 1980تک سرینگر سے شائع ہونے والے اخبار اذان کے چیف ایڈیٹر اور کئی روزناموں اورہفتہ وار اخبارات اور جرائد میں بطور مدیر کام کیا۔وہ 1975تا1984 تک سرینگر میں وکالت کرتے رہے۔
شیخ تجمل الاسلام نے غیر قانونی بھارتی تسلط اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی کے ایک پرجوش حامی ہونے کی پاداش میں سختیاں برداشت کیں اور 1974 اور 1984 کے درمیان کئی بار گرفتار کیے گئے۔ بعدازاں و ہ نیپال منتقل ہو گئے ۔ نیپال میں انہوں نے کشمیرکاز کیلئے بھر پور کام کیا۔کھٹمنڈو میں قیام کے دوران اسلامک سیوک سنگھ نامی تنظیم کی بنیاد رکھی جو اس وقت نیپال کی سب سے بڑی مسلم تنظیم ہے۔نیپال میں قیام کے دوران انہوں نے انٹرنیشنل اسلامک فیڈریشن آف اسٹوڈنٹ آرگنائزیشنز (آئی آئی ایف ایس او) کے تحت جنوبی ایشیا میں مسلم سٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے کوآرڈی نیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
شیخ تجمل الاسلام پاکستان ہجرت کے بعد 1998 سے 1999 تک پاکستان ٹیلی ویژن کے نیوز سیکشن کے وابستہ رہے۔ انہوں نے 1992 سے 2000 تک انسٹی ٹیوٹ آف کشمیر افیرئرز کی سربراہی کی ۔بعد ازاں وہ 1999میں ” کشمیر میڈیا سروس “ کے ساتھ بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر وابستہ ہو گئے اور اپنی آخری سانس تک اس ادارے کے ساتھ منسلک رہے۔ وہ ” کشمیر انسائیٹ “ کے نام سے شائع ہونے والے انگریزی جریدے کے چیف ایڈیٹر بھی رہے۔شیخ تجمل الاسلام نے بین الاقوامی سطح پر اور پاکستان میں کشمیر پر مختلف کانفرنسوں اور سیمیناروں میں شرکت کی اور اپنی تقاریر میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریشہ دوانیوں ، مذموم منصوبوں ، شاطرانہ چالوں کاپردہ چاک کرتے رہے ۔
Comments are closed.