کشمیر کے بہادر بیٹوں کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا: سیدصلاح الدین احمد   

 مظفر آباد:ایسی قوم جس کے بہادر نوجوانوں کا لہو اسلام و آزادی کے حصول کی خاطر بہنے کیلئے ہر وقت تیار ہو اس قوم کو شکست دینا ناممکن ہے۔

ان خیا لات کا اظہار حزب کمانڈ کونسل کے ایک خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے کی ۔اجلاس میں کہا گیا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے کڈربہی باغ علاقہ میں حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر فاروق احمد بٹ المعروف ابو عبیدہ سمیت سرزمین کشمیر کے پانچ فرزندوں نے قابض بھارتی افواج کے خلاف لڑ تے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔کمانڈر ابو عبیدہ شہرہ آفاق شہید برہان مظفر وانی کے قریبی ساتھوں میں شمار کئے جاتے تھے اور 30 مئی 2015 سے میدان کارزار میں برہمن سامراج کی درندہ صفت افواج کے خلاف برسرپیکار تھے۔ اجلاس میں شہید رہنما اور ان کے دیگر شہید ساتھیوں مشتاق احمد ایتو عرف فیضان بھائی،یاسر جاوید بٹ عرف مومن بھائی،عرفان یعقوب عرف انس بھائی اور عادل حسین حجام عرف احمد بھائی شہید کو عقیدت کے پھول نچھاور کرتے ہوئے ان کے ادھورے مشن کو ہر حال میں پائیہ تکمیل تک پہچانے کا عزم دہرایا گیا ہے ۔اجلاس میں کہا گیا کہ کمانڈر فاروق احمد المعروف ابو عبیدہ نے شہید برہان مظفر وانی کے بعد حزب المجاہدین کی صفوں کو دشمن کیخلاف از سر نوجس عزم و ہمت اور پامردی کیساتھ منظم کرنے میں کلیدی کردارادا کیا،اسے تاریخ میں ہمیشہ کیلئے یاد رکھا جائے گا۔اجلاس میں غازی طارق الاسلام کو حزب المجاھدین کا نیاچیف آپریشنل کمانڈر اور غازی محمود غزنوی کو ڈپٹی چیف کمانڈر آپریشنز مقرر کیاگیا۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ مجاہدین کشمیر انتہائی قلیل وسائل کے باوجود دشمن پر کاری ضرب لگانے میں مصروف عمل اور وہ اپنا لہو تحریک آزادی کشمیر کی آبیاری کیلئے پیش کرنے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کررہے ہیں ۔کولگام معرکے میں پانچوں مجاہدین نے سفاک بھارتی افواج کا جاں فشانی سے مقابلہ کیا اور خون کے آخری قطرے تک لڑتے رہے۔ان شہداء نے اپنے خون سے جو تاریخ رقم کی ہے وہ آب زر سے لکھنے کے قابل ہے۔میدان کارزار میں سخت ترین حالات میں بھی ان سیماب صفت مجاہدین نے کبھی بھی صبر کے دامن کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا بلکہ بزدل دشمن کے دانت کھٹے کرکے ہی دم لے لیا۔حزب المجاہدین کیساتھ ان باہمت جانبازوں نے اس خونریز معرکے میں متعدد بھارتی فوجی واصل جہنم اور زخمی کیے،انہوں نے د شمن کے سامنے کسی قسم کی کمزوری نہیں دکھائی،بلکہ لاکھوں قربانیوں سے مزین تحریک آزادی کو اپنے گرم گرم لہو سے سیراب کیا۔ جذبہ جہاد سے سرشار مجاہدین نے حزب المجاہدین اور کربلائی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے دشمن کے سامنے جھکنے اور بکنے سے انکارکیا۔اجلاس کے آخر پر شہداء کولگام سمیت تحریک آزادی کشمیر کے تمام جملہ شہدا کی بلندی درجات کیلئے دعا کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا گیا کہ مادر وطن کو برہمن سامراج کے پنجہ استبداد سے چھڑانے کیلئے جد و جہد تاحصول آزادی جاری اور کسی h کو ان مقدس قربانیوں کیساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Comments are closed.