قابض بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بارہمولہ میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید

سری نگر : غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے،  درندہ صفت بھارتی فوجیوں نے مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق غاصب بھارتی فوج نے بارہمولہ ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے، دونوں بے گناہ کشمیریوں کو محاصرہ وہ تلاشی کے نام پر بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔

عرفان احمد نامی ایک کشمیری نوجوان کو پیر کی شب سوپور کے علاقے تجر شریف میں ایک چھاپے کے دوران گرفتار کیاگیا تھا جسے بعدازاں پولیس نے حراست کے دوران شہید کردیا۔ قصبے میں بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔

شہید نوجوان کے اہلخانہ نے عرفان کے دوران حراست قتل کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، بھارتی فوجیوں نے بارہمولہ،کپواڑہ،بانڈی پورہ،گاندربل، پلوامہ، شوپیاں، راجوری اور سامبا کے علاقوں میں فوجی کارروائیوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

میرواعظ عمرفاروق کی زیر قیادت حریت نے آج سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ میں مودی حکومت کا یہ بیان کہ بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں کوئی بھی گھر میں نظربند نہیں ہے حیران کن، جھوٹ پر مبنی اور من گھڑت ہے۔

حریت نے کہاکہ پارٹی کے چیئرمین  میر واعظ عمر فاروق گزشتہ سال 5 اگست سے مسلسل گھر میں نظر نہیں ہیں تو انہیں گھر سے باہر آنے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی۔ حریت نے حال ہی میں شوپیاں میں جعلی مقابلے میں تین کشمیریوں کے قتل کی مذمت جب کہ قاتلوں کی عدم گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا۔

Comments are closed.