میرپور۔ صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو اجاگر کرنے میں برطانوی پارلیمنٹ کے آل پارٹیز پارلیمانی کشمیر گروپ کے کردار کو سراہا ہے۔
میرپور کے مقامی ہوٹل میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے بتایا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے آل پارٹیز پارلیمانی کشمیر گروپ کے وفد نے زمینی حقائق جاننے کے لئے آزاد کشمیر کا دورہ کیا۔ برطانوی پارلیمنٹیرینز کا وفد لائن آف کنٹرول کے قریب چکوٹھی کراسنگ پوائنگ اور مہاجر کیمپوں میں بھی گیا تا کہ حقیقی صورتحال معلوم کر سکے۔
انہوں نے بتایا کہ وفد میں شامل رکن یورپین پارلیمنٹ مس اینتھیا میک انٹائر برسلز میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انقعاد کرانے جا رہی ہیں جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے صدرآزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ
” رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ نہیں بلکہ یہ کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ عوام کا مسئلہ ہے جنہوں نے اس تنازعہ کے حل کیلئے اپنی رائے استعمال کرنا ہے”۔
سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ’ اور ‘پبلک سیفٹی ایکٹ’ جیسے کالے قوانین کے خاتمے کی سفارش کی گئی ہے۔ کیونکہ ایسے قوانین کشمیریوں پر ظلم و ستم کرنے والی غاصب بھارتی افواج کو تحفظ اور استثنیٰ فراہم کرتے ہیں۔
صدرآزاد جموں کشمیر نے مقبوضہ وادی میں دہشتگردی کے بھارتی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کیلئے کشمیریوں کی تحریک مقامی، قانونی اور بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام مسئلے کا پرامن حل چاہتے ہیں لیکن بھارت ریاستی جبر کے ذریعے آزادی کی آواز کو دبا رہا ہے۔
سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے بیرون ممالک میں مقیم کشمیری برادری کے کردار کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی و کشمیری 12 اراکین کی برطانوی میں موجودگی فخر کی بات ہے جو کشمیر پر مباحثوں اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
لارڈ قربان حسین نے اپنے خطاب میں آل پارٹیز پارلیمانی کشمیر گروپ کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ یہ رپورٹ جلد برطانوی پارلیمان میں پیش کی جائے گی۔
Comments are closed.