بجلی کے بھاری بلز کے  خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز

 اسلام آباد:کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کے بھاری بلز اور ٹیکسز کے خلاف تاجر تنظیموں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

شہر قائد کے علاوہ ملک کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں مہنگی بجلی کے خلاف تاجروں کی جانب سے مظاہرے کیے جا رہے ہیں،جس میں حکومت سے بجلی کے بلوں میں شامل اضافی ٹیکس اور بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت کو کم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ لوگ فاقے کر رہے ہیں جب کہ  کے الیکٹرک ہزاروں اور لاکھوں روپے کے بلز بھیج رہی ہے۔حکمران طبقے نے ہمیں لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ اصل میں حکمران اور اسٹیبلشمنٹ کے الیکٹرک کے ظلم و ستم کی ذمے دار ہیں۔ لوگ قرض لے کر اور سامان بیچ کر بجلی کے بلز ادا کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ مظاہروں میں شریک افراد نے کے  الیکٹرک کے خلاف بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر شرکا نے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے بازی کی ۔

دوسری جانب راولپنڈی میں بجلی کے اضافی بلوں کے خلاف مری روڈ پر اختجاجی مظاہرہ ہوا، جس میں نماز جمعہ کے بعد شہریوں نے بڑی تعداد میں جمع ہوکر کمیٹی چوک پر آئیسکو کے خلاف نعرے بازی کی ۔ مظاہرین نے مری روڈ کو بلاک کرکے اپنا حتجاج ریکارڈ کروایا۔

آزاد کشمیر میں راولاکوٹ اور  باغ سمیت  مختلف  شہرو ں میں تاجروں،سول  سوسائٹی  اور  شہریوں کے مہنگی بجلی کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران  بجلی بلز نذر آتش  کرکے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک بجلی کے بلز میں اضافہ ختم نہیں کیا جاتا تب تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا جب کہ 5 ستمبر کو بھرپور عوامی قوت کے ساتھ آزاد کشمیر بھر کے ہر چوک چوراہے پر صدائے احتجاج بلند کریں گے۔

Comments are closed.