سینیٹ نے جنسی زیادتی کے ملزمان کو سر عام پھانسی دینے کا بل کثرت رائے سے مستر دکر دیا۔ پیپلز پارٹی ، نون لیگ اور تحریک انصاف کیساتھ سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے بھی بل کی مخالفت کی ۔ سینیٹر مشاق احمد کاکہنا تھاکہ جرم پر قابو پانے کیلیے سخت سزائیں ضروری ہیں۔ چار مجرموں کو سر عام پھانسی لگائیں ،یہ جرم ختم ہو جائے گا
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے بل پیش کیا ۔ بل کے حق میں 14 جبکہ مخالفت میں 24 ووٹ آئے ۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سزائے موت میں دنیا میں پاکستان کا پانچواں نمبر ہے۔ سر عام پھانسی اکیسویں صدی کے معاشرے کو زیب نہیں دیتی۔ قائد ایوان اسحاق ڈار نے کہا کہ قانون میں سزائے موت موجود ہے ۔اس لیے سرعام پھانسی کی مخالفت کرتے ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ پھانسی کو پھانسی گھاٹ تک رکھا جائے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹربیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ سرعام پھانسی کی مخالفت کی ۔ انہوں نے کہاکہ سزائیں سرعام دینے کے بجائے نظام انصاف کو بہتر بنایاجائے ۔ سینیٹر کامل علی آغا اور پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمندنے ریپ ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کی حمایت کی ۔
سینیٹر مشتاق احمدنے کہاکہ خیبر پختونخوا میں پانچ سال میں ریپ کے 1 ہزار 122 واقعات رپورٹ ہوئے ۔ 581 گرفتار ملزمان میں سے 494 بری ہوئے ۔ صرف 87 کو سزائیں ہوئیں ۔
انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر پی ٹی آئی سینیٹرز کا سخت ا حتجاج
انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر پی ٹی آئی سینیٹرز نے سخت ا حتجاج کیا اورچیئرمین ڈائس کا گھیراو بھی کیا۔ سینیٹرعلی ظفرنے انتخابات پر بحث کے آغاز کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ جے یو آئی کے سینیٹرکامران مرتضیٰ کاکہناتھا کہ زندگی میں ایسا انتخابات نہیں دیکھے۔ چیئرمین سینٹ نے یقین دہانی کروائی کہ منگل کو عام انتخابات پر ایوان میں بحث کی جائے گی ۔ایوان بالا نے پاکستان بیت المال ترمیمی بل سمیت کئی بل متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کر دئیے ۔
Comments are closed.