پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی برادری بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جنسی جرائم کا نوٹس لے اور بھارت کو معصوم کشمیریوں کے انسانی حقوق پامال کرنے سے روکے۔
تنازعات کا شکار علاقوں میں جنسی تشدد، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کا عالمی دن آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے، دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اس حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان متنازعہ علاقوں میں جنسی زیادتیوں سمیت ہرقسم کے تشدد اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خاتمے کی بین الاقوامی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اس دن کو منانے سے تمام انسانی حقوق کی عالمگیریت کے اصول کی تصدیق ہوتی ہے جو متنازعہ اور مقبوضہ علاقوں میں یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے۔ تنازعات کا شکار علاقوں کے عوام کی مشکلات وہاں کے خراب حالات کی وجہ سے کئی گنا بڑھ جاتی ہیں۔ ایسے میں بین الاقوامی برادری کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی ذمہ داریوں اور وعدوں کو نبھانا ہوگا۔
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ اس دن کے موقع پر ہمیں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے عوام کو نہیں بھولنا چاہیے، جنہیں قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سامنا ہے۔ مقبوضہ وادی میں بسنے والی خواتین، لڑکیوں اور بچوں کیلئے زندگی گزارنا دودھاری تلوار پر چلنے کے مترادف ہے کیونکہ کشمیری خواتین کو نہ صرف اپنے بنیادی حقوق نہیں مل رہے بلکہ جنسی تشدد اور عصمت دری کے خطرے سے بھی دوچار ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیری خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے دلخراش واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 23 فروری 1991 کو بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے علاقے کنن پوش پورہ میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے ہولناک واقعے کو تیس برس بیت چکے ہیں، تین دہائیوں بعد بھی مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے حوالے سے صورتحال بدستور ویسی ہی ہے۔ 5 اگست 2019 کے بعد سے بچوں، خواتین کے خلاف جنسی تشدد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ انسانی حقوق ہائی کمشنر سمیت عالمی اداروں کی رپورٹس اور بین الاقوامی سول سوسائٹی مقبوضہ کشمیر میں وسیع پیمانے پر جنسی تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار اور غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم بدقسمتی سے بھارت کی جانب سے مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کے ان تمام مطالبات کو صریحا مسترد کردیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف ہونے والے جنسی جرائم کا نوٹس لے، ہندوستان کو اس کی بین الاقوامی ذمہ داریوں خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی پاسداری کا پابند بنایا جائے۔ پاکستان کشمیریوں کے انسانی حقوق کی گھناؤنی پامالیوں کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
Comments are closed.