اسپین کے شہر مرسیا کے نائٹ کلب میں آج صبح اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ریسکیو حکام کے مطابق آگ لگنے سے 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ آگ کو چند گھنٹوں کی کوششوں کے بعد بجھا دیا گیا، امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، آگ لگنے کی وجوہات جاننےکے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔ریسکیو حکام کو خدشہ ہے کہ عمارت میں مزید افراد پھنسے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں اور زخمیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ اسپین کے نائٹ کلب میں لگنے والی یہ آگ ملک میں گزشتہ 30 سال کے دوران لگنے والی بدترین آگ ہے۔ زخمیوں میں سے دو عورتیں ہیں اور باقی دو مرد۔ عورتوں کی عمریں بائیس اور پچیس برس بتائی گئی ہیں جبکہ دونوں زخمی مردوں کی عمریں چالیس اور پچاس برس کے درمیان ہیں۔ یہ چاروں آگ کے شعلوں کی زد میں آ کر اور زہریلے دھوئیں کی وجہ سے زخمی ہوئے۔
ایمرجنسی سروسز کے محکمے کے حکام کے مطابق یہ آگ مُورسیا کے ‘تھیٹر‘ نامی نائٹ کلب میں لگی، جسے عرف عام میں ‘فونڈا میلاگروس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ریسکیو ٹیموں کی طرف سے جاری کردہ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کسی طرح فائر بریگیڈ کے کارکن اس نائٹ کلب میں لگی آگ بھجانے کی کوششیں کر رہے تھے۔
Comments are closed.