مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض فورسز کی پکڑ دھکڑ، 4 کشمیری نوجوان گرفتار

سری نگر: غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی جانب سے مظلوم کشمیریوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ کارروائیوں کے دوران 4 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایک نوجوان کوجس کی شناخت راج پورہ پلوامہ کے ارگت یوسف کے نام سے ہوئی ہے، ضلع کے علاقے بٹہ مالو میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔پولیس نے نوجوان کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے اسے ایک مجاہد تنظیم کا کارکن قرار دیاہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے ضلع کے علاقے یاری پورہ میں گھروں پر چھاپوں کے دوران ناصر نبی، عاقب، عباس احمد اور زاہد کو گرفتار کیا۔بھارتی فورسز نے ان کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کے لیے انھیں آزادی پسند کارکن قرار دیاہے۔

ادھر بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی عدالت نے کولگام میں دو حریت کارکنوں یاور بشیر اور عرفان یعقوب کو اشتہاری قراردے دیا ہے ۔ عدالت نے پہلے ہی ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں ۔

دریں اثناء قابض حکام نے بتایا کہ سرحدی ضلع کی تحصیل منڈی میں چار مقامات پر چھاپے مارے گئے۔انہوں نے کہاکہ یہ چھاپے ستھرا کے علاقے ڈنا ڈوئیاں کے رہائشی ایک شخص رفیق لالہ کے کہنے پر مارے گئے جسے رواں سال کے شروع میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ایس آئی اے نے یکم جولائی کو پوچھ گچھ کے لیے مذکورہ شخص کا ریمانڈحاصل کیا تھا۔

Comments are closed.