احتساب عدالت نے فریال تالپور کا مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا

اسلام آباد: جعلی اکاونٹس کیس کے میگا منی لانڈنگ ریفرنس میں احتساب عدالت نے ایک بار پھر فریال تالپور کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔جیل سپریٹنڈنٹ ملیر نے عدالت کوبتایاکہ خرابی صحت کی وجہ سے انور مجید کو گاڑی یا جہاز کے ذریعے اسلام آبادمنتقل نہیں کیا جا سکتا۔ نیب نے بھی خواجہ نمر مجید ، ذوالقرنین مجید اورعلی کمال کی درخواست بریت پر جواب کے لئے وقت مانگ لیا۔

نیب نے موقف اختیار کیا کہ گزشتہ ریمانڈ کے دوران ایک دن بھی تفتیش نہیں ہو سکی، ریمانڈ ملتے ہی فریال تالپور پروڈکشن آرڈر پر سندھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے کراچی چلی گئی تھیں، تفتیش کے لئے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

آصف زرداری نے روسٹرم پر آ کر درخواست کی کہ فریال تالپور کو جسمانی ریمانڈ سے استثنیٰ دیا جائے ،جج ارشد ملک نے کہاکہ جسمانی ریمانڈ میں استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔

 دوسری جانب جیل سپرنٹنڈنٹ ملیر نے شو کاز کا جواب دیتے ہوئے عدالت کوبتایاکہ خرابی صحت کی وجہ سے انور مجید کو اسلام آبادمنتقل نہیں کیا جا سکا، ان کی عمر 78 سال ہے ،شدید بیمار ہونے کی وجہ سے انور مجید کو جہاز نہ ہی گاڑی کے ذریعے لایا جا سکتا ہے۔

 جج ارشد ملک نے ریمارکس دئیے کہ آپ کیا کہتے ہیں ،کیس چلے نہ چلے ،انور مجیدکراچی ہی رہیں گے؟ اس مسئلے کا حل کیا سوچا ہے آپ نے ؟ سیکرٹری داخلہ سندھ نے کہاکہ میڈیکل بورڈ کی تجویز پر سپریم کورٹ نے بھی انور مجید کو حاضری سے استثنیٰ دیا تھا، نیب نے تین ملزمان خواجہ نمر مجید ، زوالقرنین مجید اور علی کمال کی درخواست بریت پر جواب کے لئے بھی وقت مانگ لیا۔

نیب نے استدعا کی کہ تفتیشی افسر کی رپورٹ آنے پر جواب جمع کرائیں گے۔عدالت نے میگا منی لانڈرنگ کیس کی مزید سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی۔

Comments are closed.