اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا پوری شدت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی مکمل سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا اورکشمیری عوام کی خواہشات کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ہوا۔ جس میںوزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیردفاع پرویزخٹک، وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر، وزیرامورکشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور اور وزیر داخلہ اعجاز شاہ شریک ہوئے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی اور ایئر چیف مجاہد انور خان نے بھی شرکت کی۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور ڈی جی آئی ایس پی آر سمیت دیگر سینئر حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔
اجلاس میں مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی بربریت، وادی میں جغرافیہ تبدیلی کی کوششوں پر بریفنگ دی گئی، ایل او سی پر پاکستانی سول آبادی پر کلسٹر بم حملے کے ذریعے اشتعال انگیزی، پاک فوج کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈے کے ذریعے کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے خطے کو عدم استحکام کا نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیے جانے والے بھارتی ہتھکنڈوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بھارت کے غیرجمہوری اور غیرانسانی اقدامات کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پرانسانی جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے۔ مقبوضہ وادی کے اندر بھارتی فوج میں اضافہ اور نہتے کشمیریوں پر بہیمانہ ظلم و تشدد جلتی پر تیل کا کام کررہا ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے بھارت کی موجودہ اشتعال انگیز اور جارحانہ حکمت عملی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور عالمی برادری اس وقت افغانستان کے مسئلے کے حل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں ایسے میں بھارت کے موجودہ اقدامات نہ صرف خطے میں تشدد کو بڑھاوا دیں گے بلکہ دو ایٹمی ہمسایہ ممالک اور علاقے کو عدم استحکام کی طرف لے کر جائیں گے۔
اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت اندرونی وعالمی سطح پربے نقاب ہو چکا ہے ایسے میں قوی امکان ہے کہ وہ جھوٹے فلیگ آپریشنز سمیت دیگر آپشنز استعمال کرسکتا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان اپنے دفاع کے لیے مکمل تیار رہے گا جب کہ بہادر کشمیری بھائیوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے بنیادی حق خود ارادیت کو حاصل کر سکیں۔
پاکستان نے بھارت کے جارحانہ اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لئے شدید خطرے کا باعث ہوں گے۔ پاکستان نے واضح کیا کہ کشمیر برسوں سے حل طلب بین الاقوامی تنازعہ ہے جسے پرامن انداز سے حل کیا جانا چاہیے۔پاکستان نے بھارت کو دعوت دی کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقے سے مسئلہ کے حل کے لئے آگے بڑھے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب بسنے والے کشمیری عوام بھارتی بربریت کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں اور کشمیریوں کو پاکستان پرمکمل اعتماد ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ہمشہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہوگا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی قراردادوں کی سراسرخلاف ورزی کر رہا ہے اور اس کا متکبرانہ رویہ صرف علاقائی تنازعے کو بڑھائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں کی توجہ بھارت کے غیرذمہ دارانہ، متعصبانہ رویے کی جانب مبڈول کرائی اور کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے کشمیری عوام کے حقوق اور سلامتی کونسل میں کیے گئے اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں قوم کی حمایت کے ساتھ سخت جواب دیا جائے گا۔
Comments are closed.