اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی اور مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے پر بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔ پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مزید کسی کارروائی سے اجتناب کرے ورنہ سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی راجیہ سبھا میں قانون سازی پر شدید احتجاج کیا۔
سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے بھارتی ہائی کمشنر سے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی کی، بھارت مقبوضہ کشمیر میں مزید کسی کارروائی سے اجتناب کرے ورنہ ایسے اقدامات کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
سہیل محمود نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ 80 ہزار مزید بھارتی فوج کی تعیناتی اور وادی میں مکمل لاک ڈاون کی مذمت کرتا ہے، کشمیری رہنماؤں کی گرفتاری اور کرفیو کا نفاذ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے صدارتی فرمان کے ذریعے اپنے آئین میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اور 35 اے کوختم کردیا جس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی علاقہ کہلائے گا۔
مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کو 2 حصوں میں بھی تقسیم کرتے ہوئے وادی جموں و کشمیر کو لداخ سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لداخ کو وفاق کا زیرانتظام علاقہ بنادیا گیا جس کی قانون ساز اسمبلی نہیں ہوگی۔
Comments are closed.