اسلام آباد: پاکستان کے دورے پر آئے برطانوی پارلیمانی وفد نے مودی سرکار سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا یک طرفہ اقدام واپس لینے اور کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی پارلیمانی وفد نے اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام سے ملاقات کی۔ برطانوی وفد میں اسٹیفن ٹمز، عمران حسین اور خالد محمود شامل تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی رکن پارلیمنٹ اسٹیفن ٹمز نے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرکے مسئلے پر بات چیت کیلئے پاکستان کا دورہ کیا، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی پریشان کن اور دنیا کی توجہ چاہتی ہے، انہوں نے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ عمران سہیل نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں یک طرفہ اقدامات کیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے ہمارے لیے باعث تشویش ہے، عالمی برادری کو فوری طور پر کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے، ہم خود بھی کنٹرول لائن کا دورہ کرینگے، بھارت کو فوری طور پر اپنے اقدامات واپس لینا ہوں گے۔
خالد محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت مکمل بلیک آؤٹ ہے، کشمیر پر پاکستان کا موقف جاننے آئے ہیں، کشمیر کی صورتحال پر سب کو تحفظات ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ کشمیریوں کی آواز دنیا بھر میں اٹھائیں گے، ہم چاہتے ہیں برطانوی عوام کھل کر سامنے آئیں اور اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، خود بھی برطانیہ جاکر کشمیر کی آواز اٹھاؤں گا۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی فخرامام نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پوری پاکستانی قوم متحد ہے، عالمی برادری اس مسئلے کا لازمی نوٹس لے اور سلامتی کونسل کے اراکین کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کریں۔
Comments are closed.