اسلام آباد: عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے تحت پاکستان 2 ستمبر2019 کو بھارتی دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن جادھو تک قونصلر رسائی دے گا۔
ترجمان دفترِخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری اپنے پیغام کہا ہے کہ ‘بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن جادھو کو جو کہ بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر اور خفیہ ایجنسی راء کے ملازم ہیں کو دو ستمبر 2019 کو قونصلر رسائی دی جائے گی’۔
Consular access for Indian spy Commander Kulbhushan Jadhav, a serving Indian naval officer and RAW operative, is being provided on Monday 2 September 2019, in line with Vienna Convention on Consular relations, ICJ judgement & the laws of Pakistan.
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) September 1, 2019
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کمانڈر کلبوشن یادیو پاکستان میں جاسوسی اور دہشتگردی میں ملوث ہونے پر حراست میں ہے، قونصلر رسائی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے، پاکستانی قوانین اور ویانا کنونشن کے تحت فراہم کی جا رہی ہے۔
پاکستان نے یہ پیشکش ایسے موقع پر کی ہے جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے وادی میں 28 روز سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔
اس سے قبل پاکستان نے اگست کے آغاز میں باضابطہ طور پر بھارت کو کلبھوشن جادھو تک قونصلر رسائی دینے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم انڈیا نے مطالبہ کیا تھا کہ کلبھوشن جادھو کو ‘دباؤ اور سزا کے خوف سے پاک’ ماحول میں قونصلر رسائی فراہم کرے۔ بھارت کا مطالبہ تھا کہ کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی براہ راست دی جائے اور اس دوران پاکستانی حکام موجود نہ ہوں۔
پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 2017 میں دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن جادھو سے ان کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کرا چکا ہے۔
پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے اپریل 2017 میں کلبھوشن جادھو کو جاسوسی، تخریب کاری اور دہشت گردی کے جرائم ثابت ہونے موت کی سزا سنائی تھی۔
واضح رہے کہ 17 جولائی2019 کو عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کی بریت اور بھارت حوالگی سے متعلق بھارتی درخواست مسترد کر دی تھی تاہم کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
Comments are closed.