عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے تحت پاکستان نے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دے دی

اسلام آباد:  پاکستان نے دہشت گرد، بھارتی خفیہ ایجنسی راء کیلئے پاکستان میں تخریبی کارروائیاں کرنے والے انڈین نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی فراہم کردی۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کو دہشت گرد، جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے اور ویانا کنونشن کے تحت پاکستانی قوانین کے مطابق دی گئی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے عالمی برداری کا زمہ دار رکن ہونے کے ناطے کسی رکاوٹ کے بغیر قونصلر رسائی دی، اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامور گورو آہلووالیا کی کلبھوشن یادیو سے ملاقات دوپہر 12 بجے شروع ہوئی جو کہ 2 گھنٹے تک جاری رہنے کے بعد 2 بجے ختم ہوئی۔

دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی درخواست پر پاکستان نے بات چیت کیلئے زبان پر کوئی قدغن نہیں لگائی،بھارتی سفارتکار اور دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی ملاقات کے دوران پاکستانی حکام بھی موجود رہے جب کہ قونصلر رسائی کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے کلبھوشن یادیو اور گورو آہلووالیا کے درمیان ہونے والی ملاقات ریکارڈ کی گئی۔ ملاقات کی ریکارڈنگ سے متعلق بھارت کو پہلے آگاہ کیا گیا تھا۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے پاکستان نے بغیر کسی رکاوٹ کے بھارت کو اس کے جاسوس کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دی۔

دوسری جانب بھارتی وزات برائے امور خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے قونصلر رسائی کے معاملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامورنے عالمی عدالت انصاف کے 17 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں کلبھوشن یادیو سے ملاقات کی۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کی جامع تفصیلات کا انتظار ہے۔ ناظم الامور سے تفصیلی رپورٹ ملنے کے بعد بھارت اپنا آئندہ کا لائحہ عمل دے گا، بھارتی وزیرخارجہ نے کلبھوشن یادیو کی والدہ کو آج کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 2017 میں دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن جادھو سے ان کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کرا چکا ہے۔ پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے اپریل 2017 میں کلبھوشن جادھو کو جاسوسی، تخریب کاری اور دہشت گردی کے جرائم ثابت ہونے موت کی سزا سنائی تھی۔

واضح رہے کہ 17 جولائی2019  کو عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کی بریت اور بھارت حوالگی سے متعلق بھارتی درخواست مسترد کر دی تھی تاہم کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

Comments are closed.