لوگ ٹیکس دیتے نہیں، لاء اینڈ آرڈر، تعلیم اورصحت کی سہولتیں مانگتے ہیں، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 14 ماہ میں سب سے بڑا مسئلہ جو پیش آیا وہ یہ کہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے، قوم ٹیکس نہیں دے گی تو ملک کیسے چلے گا؟ لوگ ٹیکس دیتے نہیں، لا اینڈ آرڈر، تعلیم اورصحت کی سہولتیں مانگتے ہیں۔

کامیاب نوجوان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں جن میں میرٹ کا نظام ہو۔ مدینہ کی ریاست میں بھی میرٹ کا نظام قائم تھا۔ ماضی میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان میں مسائل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے سفارش اور کرپشن سے بچنے کی تلقین کی، ہمارے ملکی حالات خراب ہونے کی بڑی وجہ سفارش اور کرپشن ہی ہیں۔ ہمارا ملک اسی وقت ترقی کرے گا جب یہ دونوں چیزیں نہیں ہونگی۔

وزیراعظم نے نوجوانوں سے کہا کہ ہمیشہ سوچ بڑی رکھنا۔ دنیا میں بڑے بڑے امیر لوگ آئے لیکن صرف دنیا اسے یاد رکھتی ہے جو انسانوں کیلئے کچھ کرکے جاتا ہے، یہ باتیں میری زندگی کا نچوڑ ہیں۔ وہ انسان اوپر جاتا ہے، جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے، جس کا خواب بڑا ہوتا ہے۔

عمران خان نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ نبی ﷺ کی زندگی سے سیکھو، اگر آپ نے بڑا انسان بننا ہے تو نبی ﷺ کی تعلیمات سے سیکھیں۔ ہم کچھ بھی کر لیں، پیارے نبی ﷺ کی پاؤں کی مٹی کی خاک برابر بھی نہیں ہو سکتے۔

وزیراعظم نے تقریب کو کشت زعفران بناتے ہوئے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے لوگوں کو بھی قرضے دیں گے اگر وہ میرٹ پر پورے اتر آئے کیونکہ مجھے پتا ہے کہ یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے، تاہم میں اس پر مزید بات نہیں کروں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 14 ماہ میں سب سے بڑا مسئلہ جو پیش آیا وہ یہ کہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے، تاجر ٹیکس دینے کو تیار نہیں ہیں، ہم ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا؟ ٹیکس دیتے نہیں، لا اینڈ آرڈر، تعلیم اور صحت کی سہولتیں مانگتے ہیں۔ ہمیں اپنے ذہنوں کو تبدیل کرنا ہوگا، قرضے لے کر بڑی قوم نہیں بن سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ کامیاب جوان پروگرام میں 100 ارب کے قرضے دیئے جائیں گے جن میں سے پچیس فیصد خواتین کے لیے مختص ہیں۔ گارںٹی دیتا ہوں، دس لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر قرضہ دیں گے۔ ان میں سے 10 ارب روپیہ سکل ایجوکیشن پر خرچ کریں گے۔ ایک لاکھ نوجوانوں کوٹیکنالوجی سکھائیں گے۔ کامیاب نوجوان پروگرام کو خود مانیٹر کروں گا۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اقلیتوں کو نئے پاکستان میں برابر کے حقوق دیں گے۔ یوتھ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن بنائیں گے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں، پورے ملک میں ایک ہی تعلیم کا نظام ہو۔ مدارس کے بچوں کو اپنے بچے سمجھنا ہے۔ انہیں دینی تعلیم کے علاوہ سائنس بھی پڑھائیں گے جب کہ مدارس کے اندر 500 سکل لیبارٹریز بنائیں گے۔

Comments are closed.