اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ وہ منتخب وزیراعظم ہیں، کسی صورت استعفیٰ نہیں دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان سے سینئرصحافیوں کے ایک وفد نے وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں مسئلہ کشمیر، پاک بھارت کشیدگی، ایران اور سعودی عرب کے درمیان تنازع افغان اور امن عمل سمیت اہم معاملات پر گفتگو کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال تاحال کشیدہ ہے، جس کی وجہ سے علاقائی امن و سلامتی کی صورتحال بھی خراب ہو رہی ہے، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
تہران اور ریاض کے درمیان مصالحتی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ ایران اور سعودی وزرائے خارجہ کی اسلام آباد میں ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں۔ کوشش ہے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، روپے کی قدر مزید مستحکم ہوگی۔ حکومت مخالف احتجاجی تحریک، آزادی مارچ کا مقصد این آر او کا حصول ہے لیکن حکومت کسی قسم کا این آر او نہیں دے گی۔ کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا میڈیا بلیک آؤٹ نہیں ہونا چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم نہیں کہ اپوزیشن کا ایجنڈا کیا ہے۔ مذاکراتی ٹیم اپوزیشن سے رابطے میں ہے۔ اگر کوئی یہ کہے کہ استعفیٰ دے کر گھرچلا جاؤں تو ایسا نہیں ہوگا، مجھے عوام نے منتخب کیا ہے۔ پہلی دفعہ منتخب حکومت اور فوجی قیادت ایک پیج پر ہیں۔ نئے بلدیاتی نظام کے تحت اختیارات کو نچلی سطح منتقل کریں گے۔
Comments are closed.