اسلام آباد: حکومت نے آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی، اپوزیشن کی احتجاجی تحریک کا سیاسی میدان میں بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، مظاہرین نے معاہدے پر عمل کیا تو حکومت بھی پاسداری کرے گی، قانون کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں وزیراعظم نے موجودہ میڈیا حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کیا، اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ذاتی ایجنڈے کے بجائے حکومتی پالیسی کا دفاع کیا جائے، حکومتی اقدامات اور پالیسی کو موثر انداز میں اجاگر کیا جائے ان کا کہنا تھا کہ ذاتی ایجنڈے سے حکومت کا غلط تاثر جاتا ہے لہذا نواز شریف کی بیماری کو موضوع نہ بنایا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آزادی مارچ کے پس پردہ اپوزیشن کے مقاصد میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے بے نقاب کیے جائیں، اس کے ساتھ وفاقی وزراء کو ہفتہ اور اتوار کو اسلام آباد سے باہر جانے سے روکتے ہوئے ہدایت کی کہ حکومتی اور پارٹی ترجمان بھی آزادی مارچ کے دوران اسلام آباد ہی رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج مارچ کے منتظمین سے مذاکرات کیے جائیں اور اس حوالے سے پرویز خٹک کو مکمل اختیارہے لیکن انتشار پھیلانے اور قانون ہاتھ میں لینے پر آخری آپشن کے طورپر ریاست طاقت کا استعمال کرے گی۔
دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مسئلہ کشمیر پر پارلیمانی سفارتکاری سے آگاہ کیا اور پارلیمنٹ میں قانون سازی اور ایوان کے موثر کردار پر بھی بات چیت کی۔
اسپیکر نے سیاسی صورت حال اور حزب اختلاف سے رابطوں پر وزیراعظم کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو پیغام دیا ہے امن و امان کی صورت حال پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، کسی بھی قسم کا سیاسی انتشار نہیں پھیلنا چاہیے، اپوزیشن ارکان سے مسلسل رابطے میں ہیں اور معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Comments are closed.