سفارتکاروں کو ہراساں کیے جانے پر افغان ناظم الامور کی دفترخارجہ طلبی، ویزہ اجراء روک دیا گیا

اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کیے جانے کے معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اسلام آباد میں افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا جب کہ کابل میں پاکستانی سفارتخانے نے ویزہ اجراء کا عمل روک دیا ہے۔

پاکستان نے افغانستان میں اپنے سفارتکاروں کی سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے افغان ناظم الامور کو آگاہ کیا کہ پاکستانی سفیر اور عملے کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ سفارتخانے جاتے ہوئے ان کے راستےمیں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں جب کہ سفارتکاروں کی گاڑیوں سے جان بوجھ کر موٹرسائیکلیں ٹکرائی جاتی ہیں۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغان ناظم الامور کو  کہا گیا ہے کہ ویانا کنونشن 1961 کے تحت پاکستانی سفارت کاروں، عملے کی آزادانہ نقل و حرکت اور سیکیورٹی یقینی بنانا افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔

پاکستان نے افغانستان سے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے اور سفارت کاروں کو ہراساں کیے جانے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ پاکستان سے بھی شیئر کی جائے۔

دوسری جانب کابل میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے افغان شہریوں کو ویزہ اجراء روک دیا گیا ہے، ترجمان پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سفارتکاروں اور عملے کو مسلسل ہراساں کیے جانے کے خلاف ویزہ اجراء کا عمل روکا گیا ہے، تاحکم ثانی افغان شہریوں کو پاکستان کا ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

Comments are closed.