جمعیت علمائے اسلام (ف) کا وزیراعظم کے استعفے تک احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے وزیراعظم کے استعفے تک آزادی مارچ کے نام سے حکومت مخالف احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بارش کے باعث مشکلات پر وزیراعظم کے تعاون کی پیشکش بھی مسترد کردی گئی۔

مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان کے استعفی تک آزادی مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رہنما جے یو آئی (ف) مولاناعبدالغفور حیدری نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے مختصر بات کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا ہے وزیراعظم کے استعفی تک آزادی مارچ اور تحریک جاری رہے گی۔

علاوہ ازیں بارش کے باعث دھرنے کے شرکا کو ہونے والی مشکلات پر وزیراعظم کے تعاون کی پیشکش کو بھی مسترد کرتے ہوئے مولاناعبدالغفور حیدری نے کہا کہ وزیراعظم اپنے تعاون کو جیب میں رکھیں ہم نے اپنا انتظام کیا ہوا ہے، ہمارے جیالے اپنا انتظام کرکے آئے ہیں، بارش اللہ کی رحمت ہے یہ حکمران زحمت ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ رات اسلام آباد میں بارش کے بعد دھرنے میں شامل شرکاء کی مشکلات میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو دھرنے کے مقام پر جانے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں جے یو آئی ف کے رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کے دوران کہا کہ 25 جولائی 2018 کو انتخابات کا ڈھونگ رچایا گیا، جعلی انتخابات کرکے عمران خان کو وزیراعظم بنایا گیا، عمران خان کو جعلی انتخابات کے ذریعے قوم پر مسلط کیا گیا ہے، اپوزیشن کا متفقہ موقف ہے کہ ملکی تاریخ میں ایسی بدترین دھاندلی کبھی نہیں ہوئی۔

مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ حکومت کو آئینہ دکھاتا ہوں تو حکومتی اراکین کو برا لگتا ہے، پی ٹی آئی کے دھرنے میں ڈھول باجے لائے گئے جب کہ آزادی مارچ کے 11 دنوں میں ایک گملہ نہیں ٹوٹا۔ ماضی میں مڈٹرم الیکشن ہوتے رہے ہیں اور ملک میں ڈیڑھ سال بعد مڈ ٹرم الیکشن کی تاریخ بھی موجود ہے۔

Comments are closed.