لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف علاج معالجے کے لیے لندن چلے گئے، صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف اور نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
نواز شریف کو گاڑی کے ذریعے جاتی امرا سے لاہور ایئرپورٹ کے حج ٹرمینل پہنچایا گیا، کارکنان کی بڑی تعداد حج ٹرمینل کے باہرموجود تھی جنہوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی، اور ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
Prayers 🙏🏾 for #NawazSharif @Dr_Khan pic.twitter.com/iAjXdiUkPp
— Nausheen Adnan Khan (@Nusho0) November 19, 2019
جاتی امرا سے ایئرپورٹ روانگی کے وقت شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سابق وزیراعظم کے ہمراہ تھے جب کہ (ن) لیگی رہنما احسن اقبال، خواجہ آصف اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنماؤں نے ایئر پورٹ پر نواز شریف سے ملاقات کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد نوازشریف کے امیگریشن کا عمل مکمل کیا گیا جس کے بعد حج ٹرمینل میں ایئر ایمبولینس کے ڈاکٹر اور دیگر اسٹاف نے سابق وزیراعظم کا طبی معائنہ بھی کیا جس کے بعد نواز شریف کو ایمبولفٹ کے ذریعے طیارے میں منتقل کیا گیا۔ قائد مسلم لیگ (ن) کے ہمراہ پانچ دیگر افراد بھی لندن روانہ ہوئے ہیں جن میں ان کے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سمیت 2 ملازمین شامل ہیں۔
ایئر ایمبولینس براہ راست لندن تک پرواز کرسکتی ہے تاہم سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت کو دیکھتے ہوئے ایئر ایمبولینس پہلے دوحا جائے گی جہاں کچھ وقت قیام کے بعد لندن کیلئے اڑان بھرے گی۔ایئرایمبولینس میں اسٹریچر، آپریشن تھیٹر، وینٹی لیٹر کے علاوہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس اسٹاف بھی موجود ہے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو دوران سفر خطرات سے بچانے کے لیے اسٹیرائیڈ کی ہائی ڈوز اور ادویات دی گئی ہیں، لندن تک محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لئے ڈاکٹرز نے تمام طبی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں جب کہ ائیر ایمبولینس میں آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر کی سہولت بھی موجود ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کو ایک بار کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تاہم ان کا نام بدستور ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل رہے گا۔ نواز شریف کو صرف ایک بار ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
Comments are closed.