اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، اقتصادی و ثقافتی سفارت کاری سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کے دسویں اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سابق خارجہ سیکریٹریز، سفیروں، ماہرین بین الاقوامی امور سمیت وزارت خارجہ کے سینیئر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، اقتصادی و ثقافتی سفارت کاری سمیت اہم امور پر مشاورت کی گئی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقتصادی سفارتکاری کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آنے کے بعد ہم نے ثقافتی سفارت کاری کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لاکھوں معصوم انسان گذشتہ 107 روز سے بدترین کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں۔
مشاورتی کونسل کے اراکین نے کرتارپور راہداری کھولنے کے حکومتی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں موجود سکھ برادری، خیر سگالی کے اس اقدام کے سبب پاکستان کو سراہ رہی ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکاء کو اپنے حالیہ دورہ ء ملائشیا اور اس دوران ہونیوالی اہم ملاقاتوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سیکورٹی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے اپنے حالیہ خط کے مندرجات سے اراکین مشاورتی کونسل کو آگاہ کیا
اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے معصوم انسانوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ سفارتی روابط کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی، جب کہ مسلم امہ کو اسلامو فوبیا سمیت درپیش مختلف چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مسلم ممالک کے ساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کے حوالے سے بھی تفصیلی غور یا گیا۔
اراکین مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ نے وزیر خارجہ سے ان کی ہمشیرہ اور کزنز کے انتقال پر اظہار تعزیت اور مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔
Comments are closed.