روپے کی قدر5 ماہ کی بلندترین سطح پرپہنچ گئی۔۔ڈالر154.70 روپے پر کیسے آیا ؟

کراچی: اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گزشتہ 5 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ رواں برس 26 جون کو 164 روپے کے مقابلے میں ہفتہ کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر 154.70 روپے کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔

درآمدات میں کمی جب کہ غیر ملکی سرمایہ کاری اور  عالمی مالیاتی اداروں کے حکومت سے قرض معاہدوں کی وجہ سے ڈالر کے بہاؤ میں اضافے کو روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔

کرنسی ڈیلرز پرامید ہیں کہ ڈالر کے بہاؤ اور مقامی کرنسی کی توجہ میں اضافے کی وجہ سے آئندہ ماہ میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ ہوگا۔ روپے کی قدر میں بتدریج اضافے کی وجہ سے شرح مبادلہ مستحکم ہونے میں مدد ملی جو گزشتہ چند ماہ سے 155 سے 156 کی سطح پر برقرار تھا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کی سب سے وجہ یہ ہے کہ پاکستان مالی سال 2018 کے 20 ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے باہر نکل آیا ہے اور 4 سال میں پہلی مرتبہ رواں برس اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس تھا۔

کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں آئی ایم ایف اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ڈالر کے بہاؤ میں اضافے اور درآمدات میں کمی کی وجہ سے ڈالر طلب میں کمی آئی ہے۔

پاکستان نے درآمدات میں کمی کرتے ہوئے برآمدات میں تھوڑی بہتری کی ہے جس سے ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم ہونے میں مدد ملی ہے۔

خیال رہے کہ 26 جون کو ڈالر اوپن مارکیٹ میں 164 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا تھا جس کے بعد روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی آنا شروع ہوگئی تھی۔ رواں برس جون سے لے کر اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 5.67 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

Comments are closed.