استنبول: پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، جبری پابندیوں اور محاصرے کے خلاف ہر بین الاقوامی فورم پر بھرپور انداز میں آواز اٹھا رہا ہے۔ استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے احتجاجا بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے پیش نظر بھارتی وزیر کے خطاب کے دوران بائیکاٹ کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ وہ انڈین وزیر کی تقریر شروع ہوتے ہی احتجاجاً ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران اجلاس سے اٹھ کر باہر چلے گئے۔
خیال رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی میں ہیں۔ استنبول پہنچنے پر پاکستانی سفیر محمد سائرس سجاد قاضی اور سینئر سفارتی حکام نے ان کا خیر مقدم کیا۔ شاہ محمود قریشی استنبول میں منعقدہ 14 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت اور ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں باہمی تعاون اور فلاحی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائےگا۔ ترکی کے وزير خارجہ مولود چاوش اوغلو اور افغانستان کے وزیر خارجہ ادریس زمان کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریںگے۔ ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسیس پر مبنی پہلی کانفرنس 2011ء میں افغانستان کے متعلق منعقد ہوئی تھی۔
Comments are closed.