لاہور: ایک بار پھر وکلا گردی کا واقعہ پیش آیا ہے،لاہور میں وکلاء نے امراض قلب کے اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی( پی آئی سی) پر دھاوا بول دیا، وکیلوں نے آپریشن تھیٹر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ اور اسپتال میں کام زبردستی رکوا دیا، طبی امداد نہ ملنے پر خاتون سمیت 6 مریض جاں بحق ہوگئے۔
لاہور میں وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، مشتعل وکلاء کی بڑی تعداد نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی تاہم اس دوران اسپتال کا عملہ اور ڈاکٹرز بڑی مشکل سے جان بچا کر باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
What a shame for the state!
Lawyers attacking PIC emergency right now.
ICU and CCU under attack. Lawyers entered even in wards, broke down machinery and windows.
Patients helpless. pic.twitter.com/2Gn2lWOcVY— Muhammad Attiq (@MuhammadAttiqH) December 11, 2019
مشتعل وکلا کی جانب سے پی آئی سی کی پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا لیکن اسپتال کے باہر کھڑے پولیس اہلکاروں نے وکیلوں کو توڑ پھوڑ سے نہ روکا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق وکلا کے حملے کے باعث طبی امداد نہ ملنے پی آئی سی میں ایک خاتون گلشن بی بی سمیت چھ مریض جاں بحق ہو گئے۔
اسپتال میں وکلا کی توڑ پھوڑ کے بعد پی آئی سی ملازمین اور وکلا میں تصادم بھی دیکھنے میں آیا اور وکلا نے پولیس کی گاڑی کو آگ لگا دی تاہم صورتحال مزید خراب ہونے پر سی سی پی او ذوالفقار حمید پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ اسپتال پہنچ گئے جہاں پولیس کی جانب سے مشتعل وکلا کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔
صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان پی آئی سے کے باہر پہنچے جہاں وکلا نے انہیں گھیر لیا اور تشدد کیا تاہم فیاض الحسن چوہان نے بھاگ کر جان بچائی۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے آئے تھے تاہم وکلا نے نہ صرف انہیں تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اغوا کرنے کی کوشش کی۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وہ کسی سے ڈرنے والا نہیں ، وکلا کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
#lawyers pic.twitter.com/iC4gdb6iWx
— Naveed Sheikh (@naveedsheikh123) December 11, 2019
وزیراعظم عمران خان نے پی آئی سی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی کے واقعہ کا سخت نوٹس لیا اور واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ کوئی قانون سے بالا ترنہیں، دل کے اسپتال میں ایسا واقعہ ناقابل برداشت ہے، مریضوں کے علاج معالجے میں رکاوٹ ڈالنا غیر انسانی اور مجرمانہ اقدام ہے۔
Comments are closed.