اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک اور رہنما قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریڈار پر آ گئے، سابق وفاقی وزیر اور (ن) لیگ کے سینئر رہنما خواجہ محمد آصف کو نیب نے 18 دسمبر کو طلب کر لیا ہے۔
قومی احتساب بیورو کے راولپنڈی دفتر کی جانب سے خواجہ محمد آصف کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں طلبی کے سمن جاری کیے گئے ہیں، لیگی رکن قومی اسمبلی کو 18 دسمبر کو نیب پنڈی کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نیب کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس میں خواجہ محمد آصف سے ان کے اور اہلخانہ کے اثاثوں اور بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں، قومی احتساب بیورو نے خواجہ محمد آصف کے خلاف نیب آرڈیننس کے سیکشن 9 اے (5) کے تحت آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری شروع کر رکھی ہے۔
سابق وفاقی وزیرخواجہ آصف اوران کے زیر کفالت افراد کے اثاثوں کی مکمل چھان بین کی جائے گی کہ کیا انکے اثاثے معلوم ذرائع آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں یا نہیں، بعد ازاں نیب کی جانب سے ایک وضاحتی بیان بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ محمد آصف کی اہلیہ اور بچوں کو طلب نہیں کیا گیا بلکہ ان کے لئے سوالنامہ بھیجا جا رہا ہے۔
خواجہ محمد آصف کو 18 دسمبر کو نیب آفس میں پیشی کے موقع پر اپنی اہلیہ اور بچوں کو بھجوائے گئے سوالنامے کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
Comments are closed.