مائیک پومپیو کا جنرل باجوہ سے رابطہ،ایرانی جنرل کی ہلاکت دفاعی کارروائی قرار دے دی

ممتاز حسین + مانیٹرنگ ڈیسک

راولپنڈی: ایرانی فوجی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے رابطہ کیا ہے، ٹیلی فونک گفتگو میں مائیک پومپیو نے امریکی راکٹ حملے کو ‘دفاعی کارروائی’ قرار دیا۔

پاکستان مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، اور امریکی راکٹ حملوں میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی میں اضافے سمیت علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان پاک فوج  میجر جنرل آصف غفور کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات چیت کے دوران  کہا کہ ایران کے اقدامات پورے خطے کو غیر مستحکم کر رہے ہیں لہٰذا امریکا اپنے لوگوں اور مفادات کا تحفظ کرے گا، قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کا فیصلہ بھی امریکیوں کے تحفظ کیلئے کیا۔

اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر فریقین مذاکرات کا راستہ اختیار کریں اور علاقائی امن و استحکام کے لیے فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں، انہوں نے افغان امن عمل کی کامیابی کے لیے کوششوں کی ضرورت پر زوریا۔

سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ امریکی مفادات، اہلکاروں اور تنصیبات سمیت امریکی اتحادیوں کے تحفظ کا ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔

دریں اثناء مائیک پومپیو نے ایک الگ ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ انہوں نے افغانستان کے صدر اشرف غنی سے بھی فون پر بات چیت کی اور انہیں بھی کہا کہ امریکا اپنے عوام اور اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا۔ امریکی جانوں کے تحفظ کے لیے قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

امریکا کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے فرانس کے وزیرخارجہ جان ایو لودریان سے ہونے والی گفتگو سے متعلق بتایا کہ ‘ایرانی حکومت کی بدنیتی پر مبنی سرگرمی کا مقابلہ کرنا ہمارے یورپی اتحادیوں کے ساتھ مشترکہ ترجیح ہے۔ہم اپنےعوام اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہمارا پرعزم ہیں۔

علاوہ ازیں امریکا کے سیکریٹری خارجہ نے جرمنی کے وزیرخارجہ سے بھی فون پر قاسم سلیمانی کو راکٹ حملے میں ہلاک کرنے کے اقدام کو ‘دفاعی کارروائی’ قرار دیا۔ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی ‘فوجی اشتعال انگیزی’ پر جرمنی بھی تشویش کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ ایران کے اہم ترین کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی کو بغداد کے ائیرپورٹ کے قریب امریکی صدر کے حکم پر نشانہ بنایا گیا اور ان کی گاڑی پر راکٹ فائر کیے گئے جس میں قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے۔

امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی موت کے بعد ایران نے بھی بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ کئی ملکوں نے حملے کی مذمت کی ہے جن میں چین، روس، عراق، ترکی اور دیگر شامل ہیں اور خطے میں کشیدگی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

Comments are closed.