اسلام آباد: وزارت توانائی کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث ملک کی پانچ آئل ریفائنریز بندش کے قریب پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے، فوری اقدامات نہ کئے گئے تو پاکستان ایئرفورس کے جیٹ طیاروں کیلئے ایندھن دستیاب نہیں ہوگا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس سینیٹر محسن عزیزکی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہو، بریفنگ کے دوران کمیٹی کو بتایا گیا کہ حکومت کی طرف سے فرنس آئل پر چلنے والے پاورپلانٹس کی بندش سے ملک میں 5 ریفائنریز نے گذشتہ سال 23 ارب روپے کا نقصان کیا ہے۔ مشیر پٹرولیم ندیم بابر کو ایک ماہ قبل معاملے کے حل کیلئے تجاویزدیں لیکن حکومت کی طرف سےکوئی اقدامات نہیں لئےگئے۔
سینٹر نعمان وزیر نے پوچھا کہ ریفائنریز بند ہو گئیں تو پاک فضائیہ کو لڑاکا طیاروں کے لئے ایندھن کہاں سے ملےگا، جس پر اٹک ریفائنری کے چیف ایگزیکٹو عادل خٹک نے کہا کہ ائیرفورس کی تمام ضروریات مقامی ریفائنریاں پورا کرتی ہیں 1971کی جنگ میں بھی بھارت نے پاکستان کی بندرگاہوں کا محاصرہ کرلیا تھا اب بھی کشیدگی ہےمقامی ریفائنریاں بندہوگئی توائیرفورس کیلئے جیٹ فیول درآمد کرنا پڑے گا۔
قائمہ کمیٹی نے ریفائنریز کی بندش کے معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا جس پر سیکریٹری پٹرولیم نے کمیٹی کویقین دھانی کروائی کہ معاملہ کودو دن کے اندرحل کیا جائےگا۔
Comments are closed.