اسلام آباد: پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنازع کے خاتمے کےلیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ بنیں گے۔
وزارت خارجہ میں ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نےکہاکہ پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پرسخت تشویش ہے۔ فریقین کی جانب سے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کی کسی بھی کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کا خاتمہ سب کے مفاد میں ہے اس کے لئے ہرکسی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام فریقین ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر میں امن کاعندیہ ہے، امن کو موقع دینا چاہیے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھاکہ مقبوضہ وادی میں بھارت کے غیر قانونی اور غیر انسانی لاک ڈائون کو 158 روز ہوگئے، دنیا کو بھارت کےکشمیریوں کے خلاف بدترین مظالم کا نوٹس لینا ہوگا۔
‘‘مقبوضہ جموں کشمیر کے 80 لاکھ کشمیریوں کا باقی دنیا سے رابطہ منقطع ہے، مسلسل محاصرے اور جبری پابندیوں کے مطابق وادی میں خوراک کی قلت ہو چکی، وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنے پیغام میں عالمی دنیا کو مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔’’
ترجمان دفترخارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان جلد ملائیشیا کا دورہ کریں گے۔ اس حوالے سے کام جاری ہے۔زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کی اطلاع موصول ہوئی۔ تاہم حتمی تاریخ فراہم نہیں کرسکتے۔
Comments are closed.