اسلام آباد/ نیویارک: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے پر تشدد کارروائیوں میں کمی کے لئے آمادگی امن معاہدے کی طرف اچھی پیش رفت ہے۔
افغان امن عمل میں ہونے والی پیشرفت سے متعلق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات پر پیش رفت کے خواہاں ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں پاکستان، افغانستان اور اس خطے کو امن واستحکام کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان نے متشدد رویہ ترک کرنے اور پرتشدد کارروائیوں میں کمی لانے کے مطالبے پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے۔جو امن معاہدے کے لئے اچھی پیشرفت ہے۔ خوشی اس بات کی ہےکہ پاکستان نے جومصالحانہ ذمہ داری اٹھائی تھی اسے نبھایا ہے،ان کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے بالخصوص افغانستان میں امن و استحکام آئے تا کہ اس کا فائدہ افغان اور پاکستانی عوام کو ہو سکے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے
دریں اثناء وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دورہ امریکا کے دوسرے مرحلے میں واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے ہیں جہاں پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے ان کا خیر مقدم کیا،
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی واشنگٹن میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو، مشیر قومی سلامتی رابرٹ اوبرائن اور دیگر اعلیٰ انتظامی عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ جن میں مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے تناظرمیں ،کشیدگی میں کمی لانے کے حوالے سے پاکستان کا موقف اور نکتہء نظر پیش کریں گے ۔
کیپیٹل ہل میں وزیر خارجہ کی ملاقاتیں ممبران امریکی کانگریس و سینٹ اور پاکستان کاکس کی کو چیئر سے ہوں گی، میڈیا نمائندگان اور پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں بھی وزیر خارجہ کے شیڈول کا حصہ ہیں۔ ان کے دورے کا بنیادی مقصد سفارتی ذرائع بروئے کار لا کر کشیدگی کاخاتمہ اختلافات اور تنازعات کے حل کیلئے سفارتی کاوشوں کی حمایت کرناہے۔
وزیرخارجہ امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں پاکستان اور امریکا کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے وسیع البنیاد، طویل المدتی اورپائیدارشراکت داری کی اہمیت پر زوردیں گے
۔
Comments are closed.