ڈیووس: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اصلاحات ایک دردناک عمل ہے جس سے گزرے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ عوام کو درپیش مشکلات کا احساس ہے مگر اصلاحات کے عمل سے گزرے بغیر ترقی ممکن نہیں، جس طرح آپریشن کے بغیر ٹیومر نکالنا ممکن نہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تنقید سے گھبرانے والا نہیں اور نا ہی اپنے نظریے پر سمجھوتہ کروں گا۔ کرپٹ اسٹیٹس کو پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے، بیمار معیشت کو پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے ٹیومر نکالنا ضروری ہے جس کیلئے آپریشن تو کرنا پڑے گا۔
سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انسان کی اصل کامیابی مشکل حالات میں پرامید رہنا ہے، آگے بڑھنے کے لیے مشکل حالات میں جینے کا سلیقہ آنا چاہیے، اکثر لوگ برے حالات میں ہمت ہار دیا کرتے ہیں، میں نے وقت سے سیکھا کہ مشکل حالات کا مقابلہ کیسے کرتے ہیں، جب آپ ترقی کے زینے پر ہوں تو کبھی غرور نہیں کرنا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ کامیابی کےلیے پیچھے مڑنے کا کوئی راستہ نہیں، کامیابی کے حصول کےلیے جدوجہد میں کبھی پیچھے مڑ کر نہ دیکھیں، اس کے لیے کوئی پلان بی نہیں ہونا چاہیے، دوسری پوزیشن پر آنے والے کو کوئی انعام نہیں ملتا، بڑے ہدف کو پانے کے لئے آپ کو اپنی کشتیاں جلانا پڑتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے سیاست میں قدم رکھا تو تب بھی لوگوں نے مذاق اڑایا، جب سیاست میں آیا تو اس وقت دو سیاسی جماعتیں باری باری اقتدار میں آتی تھیں۔
اپنے وژن کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترقی کرنے کیلئے پہلے آپ کو بڑے خواب دیکھنے ہوتے ہیں، قائداعظم اورعلامہ اقبال بہترین قائدین تھے، قائد اعظم پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے، 60ء کی دہائی میں پاکستان ترقی کی دوڑ میں سب سے آگے تھا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اصل طاقت ہمارے ملک کے عوام ہیں، میرا یقین ہے کہ گڈگورننس سے پاکستان ترقی کرے گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کے پاس صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ وسائل بھی ہیں۔ حکومت سرمایہ کاروں کو سہولت دے رہی ہے۔ ماضی میں تعلیم اور انسانوں پر پیسہ خرچ نہیں کیا گیا، ہم نے غربت کے خاتمے کےلیے احساس پروگرام شروع کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے بہتر نظام حکومت ہونا ناگزیر ہے، پاکستان کی تنزلی کی وجہ جمہوری اداروں کا غیرمستحکم ہونا ہے، تحریک انصاف حکومت کا سب سے بڑا چیلنج کرپشن کا خاتمہ ہے، کرپٹ اسٹیٹس کو پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ وہ تنقید سے گھبرانے والے نہیں اور نا ہی اپنے نظریے پر سمجھوتہ کریں گے، بیمار معیشت کو پاؤں پر کھڑا کرنے کےلیےتکلیف دہ فیصلےکرنے پڑتے ہیں، ٹیومر نکالنا ہے تو آپریشن کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑےگا، ہم نے پہلے سال خسارے میں 75 فیصد کمی کی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر دنیا کی اہم شخصیات سے ہونے والی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف پہنچایا، ڈیووس میں قیام بہت ہی مہنگا ہے، میں حکومت کا پیسا اپنے قیام پر خرچ نہیں کرنا چاہ رہا،ڈیووس میں میرے قیام کو اکرام سہگل اور محمد عمران اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈیووس آنے والے وزرائے اعظم میں سب سے سستا دورہ ان کا ہوگا۔
Comments are closed.