اسلام آباد: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں کرپشن نہیں بڑھی، کچھ اخبارات اور سیاستدانوں نےٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو غلط بیان کیا۔
بدعنوانی کے معاملات پر نظر رکھنے والے ادارہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان میں ادارے کے سربراہ سہیل مظفرنے کہا ہے کہ انڈیکس میں شامل ڈیٹا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں 13 مختلف ذرائع کے اعداد و شمار شامل ہوتے ہیں، پاکستان کا اسکور کم ہونا یہ ظاہر نہیں کرتا کہ کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کااسٹینڈرڈ مارجن بدستور 2.46 ہے۔
سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے لیے ڈیٹا 2015 سے2017 تک لیا گیا، 2019 کا ڈیٹا رواں سال جاری کیا جائے گا، حکومت کے بدعنوانی کے خلاف اقدامات قابل ستائش ہیں، موجودہ حکومت میں قومی احتساب بیورو کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے، کچھ اخبارات اور سیاستدانوں نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو غلط بیان کیا۔
Comments are closed.