بھارت کے یوم جمہوریہ پرکشمیرسمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ، احتجاجی مظاہرے

سری نگر: دنیا بھرمیں کشمیری آج بھارت کایوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طورپرمنا رہے ہیں، یوم سیاہ کےموقع پرمقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔ بنگلہ دیش، پاکستان سمیت مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

حریت رہنماؤں کی اپیل پردنیا بھرمیں کشمیری نام نہاد بھارتی یومِ جمہوریہ کو یومِ سیاہ کے طور پرمنارہے ہیں، جس کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیر پر بھارت کے مسلسل قبضے اورکشمیریوں کوگزشتہ 73 سال سے حق خودارادیت سے محروم رکھے جانے کی طرف مبذول کرانا ہے۔

یوم سیاہ کے موقع پر دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں کشمیریوں کی جانب سے بھارت کےخلاف مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں مودی سرکار کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مختلف شاہراہوں پر بھارت مخالف بینرز اور پوسٹرز آویزاں کیے گئے۔

بنگلہ دیشی عوام نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کی ہے جب کہ بھارتی شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور بے گناہ بنگلہ دیشی شہریوں کی سرحد پر ہلاکتوں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے یوم سیاہ کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں یوم جمہوریہ منانے کاحق نہیں رکھتا، بھارت نے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے، ان کا کہنا ہے کہ قابض بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی کررہی ہے، عالمی برادری کشمیریوں کوحق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔

خیال رہے کہ رواں برس کشمیری ایک ایسے موقع پر یوم سیاہ منارہے ہیں جب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے  5 اگست 2019 کو نافذ کیے جانے والے لاک ڈاون کو چھ ماہ ہونے والے ہیں۔ بھارتی یومِ جمہوریہ پر مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے، مقبوضہ کشمیرکے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔

Comments are closed.