اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے شریف خاندان، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی سے کیمپ آفسسز اور سیکیورٹی کی مد میں خرچ کی گئی رقم ایک مہینے میں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ اجلاس کے بعد معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ ماضی میں قومی اداروں کو گروی رکھ کر قرضے لیے گئے، 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا گیا۔ اس قدر قرضوں کے باوجود ملک میں صحت اور تعلیم سمیت کسی شعبے میں بہتری نہیں آئی، پاکستان کو شاہ خرچیاں کرنے والے حکمرانوں نے لوٹا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان قوم کے ٹیکس کا پیسہ بچارہے ہیں، وہ وزیراعظم ہاؤس کی بجائے بنی گالہ میں ذاتی رہائش گاہ میں مقیم ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے اپنی وزارت عظمٰی کے دوران ملتان اور لاہور میں 5 کیمپ آفسز بنا رکھے تھے۔آصف زرداری نے 3 کیمپ آفس بنائے رکھے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری نے سیکیورٹی کےنام پر163ارب سے زائد کے اخراجات کیے، شریف خاندان کے لئےسیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 2753 تھی، جاتی امراء کی سیکیورٹی پر 214 کروڑ 13لاکھ روپے خرچ ہوئے، جاتی امرا کے اطراف باڑ لگانے پر قومی خزانے سے27 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن کے 25 نجی دورے کیے، وہ بیرون ملک علاج کے لیے خصوصی طیارے پر گئے، شہباز شریف نے 872 کروڑ 59لاکھ سے زائد خرچ کئے، انہوں نے نواز شریف کے طیارے کو 556 بار استعمال کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران مراد سعید نے کہا کہ کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ماضی میں پیسوں کا جو ضیاع کیا گیا وہ سابق حکمرانوں سے واپس لیں گے۔ ایک مہینے میں پیسے واپس نہ کئے تو قانونی کارروائی ہوگی جب کہ آئندہ کے لیے فیصلہ ہوا ہے کہ صدر یا وزیراعظم کیمپ آفسسز نہیں رکھ سکیں گے۔
Comments are closed.