راولپنڈی: بھارتی قیادت کی جانب سے جارحانہ بیانات پر پاکستانی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارت پر واضح کر چکے ہیں کہ اگر اس نے جنگ شروع کی تو ختم ہم کریں گے۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ڈیفنس رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت اور عسکری قیادت غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، بھارتی قیادت کہتی ہے کہ پاکستان کو 7 سے 10 دن میں ختم کر دیں گے۔
اپنی بات جای رکھتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ذمہ دار افراد ایسے بیانات نہیں دیتے، بات صرف 7 یا 10 دِن کی نہیں اس سے پہلے اور بعد کی بھی ہے، جنگ میں کسی کی ہار جیت نہیں ہوتی، انسانیت ہارتی ہے، لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ جو فوج 71 سال سے 8 ملین کشمیریوں کو شکست نہیں دے سکی وہ 207 ملین پاکستانیوں کو کیسے شکست دے سکتی ہے؟ افواج اسلحے کے زور پر نہیں، جذبہ ایمانی اور عوام کی حمایت سے لڑتی ہیں اور کوئی دْنیاوی طاقت ایک متحد قوم کو شکست نہیں دے سکتی۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا جنگ شروع آپ کریں گے ختم ہم کریں گے، پاکستان اور پاکستانی افواجِ ہمیشہ آپ کو سرپرائز کریں گی۔ فروری 2019 میں پاک بھارت جنگ دستک دے چکی تھی لیکن افواج پاکستان کی تیاری اور مؤثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا۔ تینوں سروسز نے اپنے آپ کو قابل فورس کے طور پر منوایا، پاکستانی قیادت نے اس خطرے کو احسن طریقے سے نمٹایا، جنرل قمر جاوید باجوہ کی سپیرئیر فوجی حکمت عملی نے جنوبی ایشیا کو بہت بڑی تباہی سے بچایا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستانی سول و و عسکری قیادت خطے میں امن کی خواہاں ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملٹری ڈپلومیسی نے اقوامِ عالم بالخصوص خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو نمایاں کیا، انڈین سول ملٹری لیڈر شپ کو بھی خطے میں امن کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیے، بھارتی لیڈر شپ کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کو بند کریں، مقبوضہ کشمیر میں لگی آگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے، دْنیا کو بھی اس خطرے کا ادراک ہو نا چاہیے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان کی سلامتی و ترقی کو ہمیشہ مقدم رکھا، باجوہ ڈاکٹرائن کا مقصد ملکی سلامتی پر کوئی بھی سمجھوتہ کیے بغیر ملک اور خطے میں امن لانا ہے، سربراہ پاک فوج نے آپریشن شیر دل سے ضرب عضب تک کی کامیابیوں کو ردالفساد کے ذریعے مستحکم کیا، ردالفساد سب سے مشکل آپریشن اور دائمی امن کیلئے اہم ترین مرحلہ ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کیلئے آرمی چیف کے تاریخی اقدامات رہے، انہوں نے مذہبی ہم آہنگی و مدرسہ اصلاحات میں اہم کردار ادا، اور پاک افغان اور پاک ایران سرحد کو بھی مضبوط ومحفوظ کیا۔ ہمیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر فخر ہے، آئی ایس آئی اور آئی بی، ایم آئی نے مل کر بہت سے دہشت گردی کے واقعات کو روکا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بطور ترجمان کوئی بات ذاتی رائے نہیں ہوتی، فوجی ترجمان پالیسی سے ہٹ کر کوئی بات نہیں کر سکتا، اگر ‘ بھارتی’ میرے جانے پر خوش ہیں تو میرے لیے یہ اعزاز ہے، ہم سب کا ایک عہدِ وفا ہے، عہدِ وفا وطن، وطن کی مٹی و ہم وطنوں کے ساتھ، عہدِ وفا کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اور ان شااللہ ہم اس عہد کو وفا کریں گے، انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یکم فروری سے نئے ڈی جی آئی ایس پی آر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
Comments are closed.