’’ہر ایک کو غدار قرار دینے کا رجحان روکنا چاہیے یہ ملک کیلئے خطرناک منصوبہ ہوسکتا ہے‘‘

اسلام آباد: پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ ہر ایک کو غدار قرار دینے کا رجحان روکنا چاہیے کیونکہ یہ ملک کے لیے ایک خطرناک منصوبہ ہو سکتا ہے۔

حال ہی میں جیل سے رہا ہونے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے محسن داوڑنے کہا کہ جن لوگوں نے ملک میں سب کو غدار قرار دینے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے اسے روکنا ضروری ہے ورنہ ایک وقت ایسا آئے گا جب چند سرکاری افسران کو چھوڑ کر پوری حکومت غدار قرار پائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے بعد منظور پشتین کو 27 جنوری کو گرفتار کرلیا گیا۔ باچا خان، ولی خان، اسفندیار ولی خان، جی ایم سید، فاطمہ جناح اور ذوالفقارعلی بھٹو جیسے لوگوں پر بھی اسی طرح کے الزامات لگائے گئے تھے۔

محسن داوڑ نے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف الزامات کبھی بھی کسی عدالت میں ثابت نہیں ہوسکتے اور غداری کے الزامات کے تحت سزا یافتہ واحد شخص جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ہیں۔ جب سابق صدر کو سزا سنائی گئی تو کس ادارے کے ترجمان نے اس سزا پر سوال اٹھایا، یہ ایک خطرناک بات ہے، جو بھی آئین کی مخالفت کرتا ہے وہ غدار ہے۔

محسن داوڑ کے جواب میں وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید نے کہا کہ پی ٹی ایم رہنماؤں نے حالیہ تقریر میں پارلیمنٹ اور ارکان پارلیمنٹ کے خلاف “اشتعال انگیز” رویہ اختیار کیا۔ انہوں نے ایوان میں موجود پی ٹی ایم رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ مبینہ تقریر پر معذرت کریں کیونکہ قبائلی علاقوں کے امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔

مراد سعید نے الزام لگایا کہ پی ٹی ایم رہنماؤں نے پاک افغانستان سرحد پر باڑ لگانے کی بھی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے دہشت گردوں کی ملک میں آمد کو روکنے کے لیے باڑ انتہائی ضروری تھی۔ انہوں نے پی ٹی ایم قانون سازوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘اپنی سرحدوں کی حفاظت سے پاکستان محفوظ ہوا لیکن آپ کہتے ہیں کہ باڑ ختم کردی جائے۔

Comments are closed.