صوبہ ہوبئے کےعلاوہ چین کے دیگرعلاقوں میں مقیم پاکستانی کہیں بھی سفر کرسکتے ہیں، چینی سفیر

اسلام آباد: پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ ہوبئے صوبے کے شہر ووہان کے علاوہ چین کے دیگر علاقوں میں مقیم تمام پاکستانی کہیں بھی سفر کر سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر نے مشکل صورتحال میں چین کا ساتھ دینے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چین میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وائرس سے اب تک 361 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 70 ہزار سے زائد لوگوں کے وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے اور اس وائرس کی زد میں آنے والے 512 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

یاو جنگ نے بتایا کہ 21 ہزار سے زائد مشتبہ افراد بھی ہیں جن کے وائرس سے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ تاہم اچھی پیشرفت یہ ہے کہ ہلاکتوں سے زیادہ افراد صحت یاب ہو رہے ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ ہمارے پاس اس بیماری سے نمٹنے کا زیادہ تجربہ آگیا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے اسے عالمی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے چین کی جانب سے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات کو سراہا۔

چینی سفیر نے کہا کہ اس طرح کے چیلنج سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور پرعزم ہیں کہ مل کر اس بیماری کو شکست دیں گے۔ چین میں بڑی تعداد میں پاکستانی شہری موجود ہیں اور ہم بھی پاکستانی شہریوں کے حوالے سے فکرمند ہیں۔ ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد آباد والے شہر ووہان میں 538 پاکستانی موجود ہیں جن میں سے اکثرطلبہ ہیں اور ہمیں ان کو درپیش مشکلات اور پریشانیوں کا اندازہ ہے۔

یاو جنگ کا کہنا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کو درپیش مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے چین میں موجود پاکستانی سفارتخانہ مستقل حکام سے رابطے میں ہے، یہ ایک وقتی پریشانی ہے جو جلد ختم ہو جائے گی۔ ہم چین میں موجود پاکستانی شہریوں کو اپنا سمجھ کر ان سے بہترین برتاؤ کررہے ہیں کیونکہ وہ ہمارے اپنے لوگوں سے زیادہ قیمتی ہیں اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ چین میں موجود ہر پاکستانی کا بھرپور خیال رکھا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ آج صبح دو فلائٹس، چین سے پاکستان پہنچی ہیں، جس میں 130 پاکستانیوں کو واپس وطن پہنچا دیا گیا ہے لیکن ہم صوبہ ہوبے اور ووہان شہر میں رہنے والوں کو بیرون ملک اور حتیٰ کہ چین میں بھی کہیں اور سفر کی اجازت نہیں دے رہے۔متاثرہ علاقوں کے سوا چین میں موجود پاکستانیوں کو سفر کرنے کی اجازت ہے انہیں ضرورت سے زائد کھانا، پانی اور روز مرہ استعمال کی دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔

اس موقع پر معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہا کہ ایئرپورٹس پر مسافروں کو ریسکیو کرنے کے حوالے سے تیاریاں اور منصوبہ بندی مکمل کر لی ہیں جبکہ ایئرپورٹس پر بھی چیزوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اس حوالے سے صوبوں کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مختلف ممالک سے کٹس مل گئی ہیں اور اب ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے کے اہل ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی اور چینی باشندوں سمیت 7 افراد کی نگرانی کی جا رہی تھی اور کٹس کا استعمال کرتے ہوئے ان کے نمونے چیک کیے گئے جن کے جواب منفی آئے ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے۔

Comments are closed.