ظالم بھارت کا ہاتھ نہ روکا گیا تو عوام کا عالمی اداروں سے اعتماد اٹھ جائے گا، نفیس ذکریا

لندن: برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کے انسانیت کے خلاف جرائم عالمی اداروں کی رپورٹس کی صورت میں ناقابل تردید دستاویزی شواہد ہیں۔ بھارت کے مظالم نہ روکے گئے تو عوام کا بین الاقوامی برادری اور عالمی اداروں پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے کہا کہ تنازعہ کشمیر تقسیم ہند کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی اور حد بندیوں میں ردوبدل کا نتیجہ ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے برطانوی مورخ پروفیسر الیسٹائر لیمب سمیت دیگر شخصیات کے حوالے بھی دیئے۔

نفیس ذکریا نے کہا کہ بھارت کے پانچ اگست 2019 کے غاصبانہ اقدام نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران کو جنم دیا، گزشتہ چھ ماہ سے 8 ملین نہتے اور معصوم کشمیری 9 لاکھ غاصب بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن اور محاصرے میں ہیں۔ جینوسائیڈ واچ کشمیریوں کی نسل کشی سے متعلق الرٹ جاری کر چکی ہے۔ پانچ اگست کے بعد مسلسل لاک ڈاؤن کے باعث خوراک و ادویات کی قلت اموات ہو رہی ہے۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی، اجتماعی قبریں، پیلیٹ گنز کے ذریعے بڑے پیمانے پر معصوم شہریوں کو بصارت سے محروم کرنا، خواتین کی عصمت دری جیسے انسانیت کے خلاف جرائم عالمی اداروں کی رپورٹس کی صورت میں ناقابل تردید دستاویزی شواہد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار اور غاصب بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم و بربریت عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ نفیس ذکریا نے کہا کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ اور بھارت کے مظالم نہ روکے گئے تو عوام کا بین الاقوامی برادری اور عالمی اداروں پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

Comments are closed.