ڈیرہ اسماعیل خان: پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کو بغاوت کے چار میں سے دو مقدمات میں ضمانت مل گئی۔ دیگر 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں عدالت میں زیر التوا ہیں۔
پی ٹی ایم کے وکیل فرحت آفریدی کے مطابق ضمانت کی دیگر دو درخواستوں پر سماعت پیر کے روز ہونے کا امکان ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے جمعہ کے روز ضمانت کی ان دو درخواستوں پر دونوں جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ عدالت نے آج محفوظ فیصلہ سنایا اور دو کیسز میں منظور پشتین کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔جب کہ دیگر دو کیسز میں پہلے ہی ضمانت کی درخواست دائر کی جا چکی ہے۔
محسن داوڑ نے کہا کہ منظور پشتین کی گرفتاری کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ان کے خلاف مجموعی طور پر چار مقدمات درج ہیں۔ انہوں نے دیگر دو مقدمات میں بھی سربراہ پی ٹی ایم کی ضمانت پر رہائی کی امید ظاہر کی۔
جن دو مقدمات میں منظور پشتین کو ضمانت دی گئی وہ ڈیرہ اسما عیل خان کے سٹی پولیس اسٹیشن میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 506 (مجرمانہ دھمکیوں کے لیے سزا)، 153 اے (مختلف گروہوں کے درمیان نفرت کا فروغ)، 120 بی (مجرمانہ سازش کی سزا)، 124 (بغاوت) اور 123 اے (ملک کے قیام کی مذمت اور اس کے وقار کو تباہ کرنے کی حمایت) کے تحت درج کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کو 27 جنوری کو علی الصبح پشاور کے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر پشاور کی سینٹرل جیل بھیجا گیا تھا۔
Comments are closed.