پاکستان نے جدید امریکی ہتھیاروں کی بھارت کو فراہمی پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا

اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کو جدید امریکی ہتھیاروں کی فراہمی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اس اقدام سے جنوبی ایشیا مزید عدم استحکام کا شکار ہوگا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دی جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اورلائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ لاک ڈاون کے 193 ویں روز مقبوضہ کشمیر کے عوام پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ بھارت کی جانب سےلائن آف کنٹرول پر2003 کے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔بارہا عالمی برادری کو بھارت کی جانب سے کسی بھی متوقع فالس فلیگ آپریشن کی تنبیہہ کر رہے ہیں۔ بھارت کو جدید امریکی ہتھیاروں کی فراہمی پر شدید تحفظات ہیں۔خطے میں عدم استحکام مزید بڑھے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنازعہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی بار ثالثی کی پیشکش کی، جسے اب حقیقت کا روپ دینا چاہیے، لیکن بھارت کے جارحانہ طرزعمل سے دنیا آگاہ ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے ترک صدر طیب اردوان اوراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دورے سے شیڈول سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ متعدد اراکین پارلیمان اور سرمایہ کار شامل ہیں۔ ترک صدر 14 فروری کو پارلیمانی اجلاس سے خطاب کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر طیب اردوان اپنے پاکستانی ہم منصب اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں کریں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل 16 فروری آئیں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل لاہور اورگوردوارہ کرتارپورجائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں، عالمی شخصیات کے دوروں کے موقع پر بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزیاں اور جارحیت پر پاکستان کو سخت تشویش ہے۔

عائشہ فاروقی کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئی دہلی کے انتخابات سے متعلق رپورٹس دیکھی ہیں، پاکستان اس بارے میں کوئی موقف نہیں دےگا تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی نےماضی کی طرح ان ریاستی انتخابات میں بھی پاکستان دشمنی کا کارڈ استعمال کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) گرے لسٹ سے پاکستان کو نکالے جانے کیلئے پرامید ہیں کیونکہ دوست ممالک گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کی مدد کریں گے۔ ترجمان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان دہشت گرد احسان اللہ احسان کے فرار کے معاملے پر کیے گئے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ معاملہ وزارت داخلہ سے متعلق ہے۔

Comments are closed.