راولپنڈی: پاک فوج کے سپہ سالار کا قوم ملک میں امن لوٹانے کا وعدہ پورا ہوا، تین سال کے دوران آپریشن ردالفساد میں تاریخ ساز کامیابیوں کی بدولت وطن عزیز سے دہشت گردوں کا صفایا کر کے پاکستان دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دیئے گئے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے تین سال قبل پاک فوج کی کمان سنبھالنے کے ساتھ ہی ملک سے فساد اور فسادیوں کے خاتمے کے لئے آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا، تین برسوں کے دوران ملک کے طول و عرض میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر1 لاکھ 49 ہزار سے زائد آپریشنز کیے گئے۔
آپریشن رد الفساد کے تحت22 فروری 2017 سے22 فروری 2020 تک تین برسوں کے دوران خفیہ اداروں نے دہشتگری کے 400 منصوبے ناکام بنائے، اس دوران فوجی عدالتوں نے 344 خطرناک دہشت گردوں کو سزائے موت اور 301 کو سزائیں دیں۔
افغانستان سے پاک افغان سرحد کے ذریعے دہشت گردوں کی آزادانہ نقل و حرکت روکنے کے لئے سرحدی باڑ کا بڑا منصوبہ تکمیل کی جانب گامزن ہے،پاک، افغان سرحد پر 2611 کلومیٹر میں سے 1450 کلومیٹر باڑ کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔ جب کہ 843 حفاظتی قلعوں میں سے 343 تعمیر کیے جا چکے جبکہ 161 زیر تعمیر ہیں۔
آپریشن ردالفساد کی مرہون منت ہی شہر قائد سے جرائم کا خاتمہ ہوا ممکن ہوا اور کراچی خطرناک شہروں میں 97 سے 91 ویں نمبر پر آ گیا ۔ امن بحال ہوتے ہی پاکستان میں کھیل کے میدان آباد ہوئے، سری لنکا اوربنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیموں کی پاکستان آمد اور کبڈی ورلڈ کپ نے ثابت کیا کہ پاکستان میں امن لوٹ آیا ہے۔
پاکستان میں امن آنے اور رونقیں بحال ہونے کے ساتھ ہی غیر ملکی سیاح بھی پاکستان کی طرف کھنچے چلے آئے، اسلام آباد دنیا کے پرامن شہروں میں شامل ہوا اوراقوام متحدہ کا فیملی سٹیشن قرار پایا۔ امریکا اور برطانیہ نے پاکستان کو اپنے شہریوں کیلئے محفوظ ملک قرار دیئے ہوئے ٹریول ایڈوائزری میں ترامیم کیں۔
پاکستانی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہزاروں جانیں قربان کر کے ملک بھر سے دہشت گردوں صفایا کیا، جس کی بدولت پاکستانی قوم کو امن نصیب ہوا۔ سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں پاک فوج اور پاکستان کو حاصل ہونے والی کامیابیاں عالمی سطح پر تسلیم کی جا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کی جانب سے امن کیلئے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی اور ترقیاتی حوالے سے نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے، پاکستان کی مجموعی صورتحال میں پہلے سے بہت زیادہ بہتری دیکھی ہے۔
امریکی سینیٹرجان مکین، لنزے گراہم بھی پاکستانی کاوشوں کے معترف رہے۔ سابق برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل نکولس کارٹر اور برطانوی سفارتکاروں نے پاکستانی کردارکوسراہا، پاکستان کو امن کے رستے پر گامزن، عالمی سطح پر ادراک میں آرمی چیف کی عسکری سفارتکاری کلیدی رہی۔
Comments are closed.