بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے پاکستان میں کرپشن کی شرح میں کمی آرہی ہے، عمران خان

میانوالی: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے پاکستان میں کرپشن  کی شرح میں کمی آرہی ہے۔ بڑے ڈاکوؤں کو پکڑیں تو چھوٹے خود ہی ڈر جاتے ہیں۔

نمل یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اورچین نےمعیشت کی بہتری کیلئےپاکستان کی مدد کی، متحدہ عرب امارات نے ہرضرورت پرپاکستان کے دوست ہونے کا ثبوت دیا۔ آسان زندگی انسان کی موت ہے، مشکل راستہ ہی ہمیں آگے لے کر جاتا ہے۔

کندیاں میں تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام کو جنگل کی اہمیت کا علم نہیں ہے، ہمارے بچوں اور نوجوانوں میں شجرکاری سے متعلق آگاہی نہیں ہے، لوگوں نے جنگلات ختم کرکے زمینوں پر قبضے کر لئے، ہم نے جنگل تباہ کیے تو موسمیاتی تبدیلی مستقبل تباہ کردے گی۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچوں کوشجرکاری کی اہمیت سےآگاہ کریں گے، اسکولوں میں ملک کے مستقبل کے لئے شجرکاری کی اہمیت کا سبق رکھا جائے۔ جنگلات کے خاتمے کے ذمہ داراں کو صرف جرمانہ نہ کیا جائے بلکہ انہیں جیلوں میں ڈالا جائے۔ پاکستان دنیا کو اناج دے سکتا ہے، ملک میں اناج کبھی مہنگا نہیں ہونا چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ ماضی میں پاکستان کے اندر چھوٹے کرپٹ لوگوں کو پکڑا اور بڑے ڈاکوؤں کو چھوڑ دیاجاتا رہا ہے، اس سے ملک میں بدعنوانی بڑھی ہے۔ بڑے ڈاکوؤں کو پکڑیں تو چھوٹے خود ہی ڈر جاتے ہیں، تحریک انصاف کی حکومت میں پہلی بار بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالے جارہے ہیں۔ بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے کرپشن میں کمی آرہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن ہم غلط راستے پر چلے گئے، ایک چھوٹا طبقہ امیر ہوگیا۔ ماضی میں سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتا تھا، اردو میڈیم اسکولوں سے ملک کے دانشور تعلیم حاصل کرتے تھے، آج اچھی تعلیم کے لیے انگریزی اسکولوں اور علاج کے لئے نجی اسپتالوں میں جانا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو کنگال کر کے ہمارے حوالے کیا گیا، ہمارا فرض ہے کہ جو ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو آگے لایا جائے، پسماندہ علاقوں پر پیسہ خرچ کرنے سے ملک ترقی کرتا ہے۔ تمام صورت حال کے باوجود ہم 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے، ہرمہینے 80 ہزار افراد کو بلا سود قرضے دیے جائیں گے اور خواتین کو خود کفیل بنانے کے لیے بھینسیں، گائے اور مرغیاں دیں گے۔

Comments are closed.