آلودگی کے لحاظ سے اسلام آباد بدترین دارالحکومت ہے؟ چیف جسٹس گلزار احمد

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پرکرشنگ روکنے کا حکم دے دیا جب کہ بلدیاتی اختیارات  کی منتقلی پر سیکرٹری داخلہ کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ آلودگی کے لحاظ سے اسلام آباد بدترین دارالحکومت ہے،کیا پورے شہر کوصنعتی زون بناناہے۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہاکہ یقینی بنایا جائے انڈسٹریل ایریا میں ماحولیاتی آلودگی کیخلاف قوانین پرعمل ہوگا۔ ایسی صنعتوں کو نہ چلائیں جو اسلام آباد کو آلودہ کریں۔ میئر اسلام آباد نے اقدامات کی یقین دہانی کرائی توچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ساڑھے 3 سال آپکی پارٹی کی حکومت رہی تب آپ نے کیا کرلیا۔

ایک پلازے والوں نے سروس روڈ پر قبضہ کیا ہوا ہے،ماسٹرپلان  میں دکھائیں کہ کیا یہ پلاٹ پارکنگ کےلیے رکھاتھا؟ سی ڈی اے کاملازمین پرکنٹرول نہیں،کلرک چیئرمین سے زیادہ طاقتورہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد میں کینال ہو توپانی محفوظ کیاجاسکتا ہے جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے کینال بنانے کیلیے تین  ماہ کی مہلت مانگ لی۔

عدالت نے چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ری لیشنزکمیشن کوحکم دیا کہ سی ڈی اے افسران کے تقرر وتبادلوں سے متعلق مقدمات دو ہفتے میں نمٹا کررپورٹ پیش کریں جب کہ دیگر مقدمات کا فیصلہ  چھ  ماہ میں کیا جائے،سیکرٹری داخلہ  بھی آرٹیکل 148 پراقدامات کے حوالے سے آگاہ کریں۔ عدالت  نے مزید سماعت ایک ماہ  کے لیے ملتوی کر دی۔

Comments are closed.