پاکستان میں مزید دو افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص، متاثرہ مریضوں کی تعداد 18 ہوگئی

کراچی/ اسلام آباد: دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس پاکستان میں بھی پنجے گاڑھنے لگا ہے، سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 2 مریض سامنے آنے کے بعد ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے جن میں سے 15 مریضوں کا تعلق سندھ سے ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق مزید 2 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ان میں سے ایک مریض کا تعلق حیدرآباد جب کہ دوسرا مریض کراچی کا رہائشی ہے۔ متاثرہ مریضوں سے رابطے میں رہنے والے افراد کی تلاش جاری ہے، ان کے ٹیسٹ لئے جارہے ہیں اور سب کو قرنطینہ منتقل کیا جارہا ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والا کورونا وائرس کا مریض ایران سے دبئی کے ذریعے کراچی پہنچا ہے، جب کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے کورونا وائرس کے مریض نےدوحا کے راستے شام سے کراچی کا سفرکیا ہے۔ اس خطرناک وائرس کے 14 مریض زیرِعلاج ہیں جب کہ ایک مریض مکمل طورپرصحت یاب ہوکر اسپتال سے فارغ ہوچکا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روزکراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 9 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، ان میں سے 5 مریض شام سے کراچی آئے تھے جب کہ 3 مریض لندن سے دبئی کے راستے کراچی پہنچے تھے۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران اتنی بڑی تعداد میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا  کی زیرصدارت کورونا وائرس سے متعلق صورتحال کا جائزہ لینے کےلیے ایمرجنسی کور گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں قومی ادارہ برائے صحت سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

 ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہنگامی حالات  سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اورتمام ضروری اقدامات یقینی بنائے جا رہے ہیں۔ تفتان بارڈر پر کورونا وائرس کو قابو میں لانے کے لیے حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ طورخم بارڈر پر اسکریننگ کا مربوط نظام موجود ہے۔ ملک کی 8 بڑی لیبارٹریز میں  تشخیص کی سہولت دستیاب ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی مدد سے مسافروں کی ڈیٹا کے ذریعے نگرانی کی جارہی ہے۔ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر قومی ایکشن پلان پر کام کر رہے ہیں۔دریں اثناء پاک افغان چمن بارڈر بھی مزید سات روز کے لئے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

Comments are closed.