کراچی: سندھ میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس کے پیش نظر وزیرا اعلیٰ مراد علی شاہ صوبے میں مزید ایک ہفتہ لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ سندھ میں جزوی یا مکمل کرفیو لگانے پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔ صوبے میں گڈز ٹرانسپورٹ، کریانہ، میڈیکل اسٹور بند نہیں کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو گھروں میں کھانا اور رقم فراہم کی جائے گی۔ مستحق لوگوں کو راشن کی فراہمی شروع ہوچکی ہے اور رقوم کی فراہمی کا سلسلہ جلد شروع ہوجائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ علمائے کرام سے مشاورت کی گئی ہے وہ اس بات پر متفق ہیں کہ عوام کو گھروں میں نماز ادا کرنی چاہیے۔ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے صوبے بھر میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید ایک ہفتہ توسیع کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب محکمہ سندھ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر سندھ میں مزید 33 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 27 کیس کراچی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ تمام افراد سماجی رابطوں کے ذریعے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔
جس کے بعد صوبے بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 535 ہوگئی ہے اور صرف کراچی کے متاثرہ افراد 249ہوگئے ہیں۔ سکھر میں کورونا وائرس کے 265،دادو سے ایک، حیدرآباد سے 12، جیکب آباد سے ایک، لاڑکانہ سے 7 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق سکھر میں 242، کراچی میں 217 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 41 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ صحت یاب ہونے والوں میں ایک حیدرآباد، 17 کراچی اور 23 کا تعلق سکھر سے ہے۔ جب کہ کورونا وائرس میں مبتلا پانچ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
Comments are closed.